اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
پاکستان زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پیداوار میں اضافے اپنی 10ارب ڈالر کی زرعی درآمدات کی بچت کرنے کے علاوہ خلیجی ریاستوں اور چین کو اجناس کی برآمد کے ذریعے سالانہ اربوں ڈالر کا زر مبادلہ بھی کما سکتا ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈیری، لائیو اسٹاک، زراعت اور ماہی گیری کے شعبوں میں سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پیداوار کے معیار اور مقدار میں اضافے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ملک نے گذشتہ برس 10 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی زرعی مصنوعات درآمد کیں۔اس خطیر رقم کو بچانے اور ضروری زرمبادلہ کمانے کے لیے قابل برآمد اضافی پیداوار کی ضرورت ہے۔اور اس سلسلے میں ملک زرعی شعبے میں درآمدی متبادل اور خلیجی ریاستوں اور چین کو اجناس کی برآمد کے ذریعے سالانہ تقریباً 10 ارب ڈالرکما سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حال ہی میں شروع کیا گیا گرین پاکستان انیشی ایٹو جو کہ حکومت اور فوج کی مشترکہ کاوش ہے۔ ملک کی زرعی ترقی کو بہتر بنانے اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے بہتر پیداوارحاصل کرنے کے لیے کسانوں کو غیر استعمال شدہ زمینیں فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔اس منصوبے کے تحت جدید ٹیکنالوجی کو شامل کیا جائے گا اور خود انحصاری کے حصول کے لیے پاکستان کے زرعی شعبے کی حقیقی صلاحیتوں کو تلاش کیا جائے گا۔تاکہ ملک کو درپیش زرمبادلہ کے بڑے چیلنج سے نمٹنے کے لئے زراعت سے متعلق درآمدات کا خاتمہ اور زرمبادلہ کمانے کے لیے ڈیری، لائیو اسٹاک، زراعت اور ماہی گیری کے شعبوںکی برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔جس کے لئے خلیجی ممالک کے ساتھ زرعی شعبے میں تعاون کا آغاز ہو چکا ہے۔