اسرائیل کی حمایتی یہودی کمپنیوں کے مقابلے میں فلسطین کولا نے دھوم مچادی

سٹاک ہوم (پاک ترک نیوز)
صارفین کے اسرائیل کے ساتھ جڑے ہوئے یہودی کمپنیوں کےر امریکی برانڈز کا بائیکاٹ کرنے کے نتیجے میں ایک فلسطینی-سویڈش مشروبات بنانے والی کمپنی نے فلسطین کولا کی بڑے پیمانے پرتیاری اور فروخت شروع کر دی ہے۔
فلسطینکولابنانے والی صفاد فوڈز نامی کمپنی کے میڈیا ڈائریکٹر محمد کسوانی نےاپنے ایک بیان میں بتایا ہےکہ وہ مانگ کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ یورپ کے کچھ ریستوران امریکی ملکیت والے مارکیٹ لیڈروں سے دور رہتے ہیں۔ صرف دو ماہ سے کم عرصے میں فلسطینکولاکی فروخت تقریباً چار ملین کین تک پہنچ گئی ہے۔
فلسطینی نژاد اور مالمو کے کامیاب کاروباری بھائیوں حسین، محمد اور احمد حسون نے چھ ماہ قبل پیپسی اور کوکا کولا کا متبادل بنانے کا فیصلہ کیا۔ان کے برانڈ نے تیزی سے لاکھوں سوشل میڈیا ہٹس حاصل کیے ہیں اور دنیا بھر کی کمپنیوں کی طرف سے دلچسپی کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے جو اپنے کولا کو اسٹاک کرنے کے خواہاں ہیں۔ محمد کسوانی کا کہنا ہے کہ فلسطین کولا کی فروخت کے دو ماہ سے بھی کم عرصے میں لاکھوں کی تعداد میں آرڈر آرہے ہیں۔مگر ہماری پیداوار انکے مقابلے میں کم ہے۔
فلسطینکولاکے کین پر فلسطین کی مخصوص تاریخی علامتیں ہیں، جیسے زیتون کی شاخیں اور فلسطینی کیفیہ ڈیزائن، اور "آزادی سب کے لیے” کے الفاظ بانیوں کے اس پیغام کی نشاندہی کرتے ہیں کہ نسل اور مذہب سے قطع نظر، ہر کسی کو آزادی کا حق حاصل ہے۔حسون برادران کا مقصد فلسطین کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور غزہ اور مغربی کنارے میں تنازعات سے متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے والے خیراتی اداروں کی مدد کرنا ہے۔
حسین حسون نے سوشل میڈیا پر عربی میں کہا، "ہم نے ایک منصوبہ بنایا ہے جس کا مقصد اپنے ساتھی فلسطینیوں کی مدد کرنا ہے، جس میں غزہ کے بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔”ہمارے اقدام میں ایک خیراتی تنظیم شامل ہے جسے دو وکیل چلاتے ہیں۔ ان کا مشن براہ راست فلسطین کے لوگوں بالخصوص غزہ کے لوگوں کو فنڈز پہنچانا ہے۔
حسون خاندان سویڈن میں صفاد فاؤنڈیشن قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جہاں کمپنی کے ذریعے جمع ہونے والے فنڈز کو فلسطین میں منصوبوں کے لیے جمع کیا جائے گا۔فاؤنڈیشن اور فلسطینکولاکی پیرنٹ کمپنی، صفاد فوڈ کا نام 1948سے پہلے کے فلسطین کے علاقے گیلیلی میں جھیل تبریاس کے شمال میں واقع ایک قصبے کے نام پر رکھا گیا ہے۔جہاں سے حسون کے دادا اور چچا 1948 میںنقل مکانی کرکے لبنان چلے گئے تھے۔اور جب انہیں لبنان سے نکال دیا گیا تو وہاں سے وہ سویڈن چلے گئے۔

#palestineColagoning International