اسلام آباد(پاک ترک نیوز) ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ہے ۔ ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے ۔
ts2dght k’ j4hfa 12ویں عام انتخابات 2024 کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا جبکہ سیکیورٹی کے حوالے سے بھی خاص انتظامات کیے گئے ہیں۔
قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں پر ملک بھر سے 17 ہزار 816 امیدوار حصہ لے رہے ہیں جبکہ چند حلقوں میں بڑی سیاسی شخصیات بھی مدمقابل ہیں۔ 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں 25 سال تک عمر کے 2 کروڑ 35 لاکھ 18 ہزار371 نئے ووٹرزبھی شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ کیلئے ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشن قائم ہیں جن میں 27 ہزار 628 حساس اور 18 ہزار 437 انتہائی حساس ہیں۔ پولنگ اسٹیشن اور دیگر امور کی نگرانی کیلیے 5 لاکھ سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل ملک بھر میں حکومت نے بغیر بتائے موبائل سروس معطل کردی۔ بیشتر علاقوں میں موبائل سگنلز بند، انٹرنیٹ کی سروس بھی متاثر رہی۔ سیاست دانوں کا موبائل سروس بحالی کا مطالبہ بلاول بھٹو، بیرسٹر گوہر، حافظ نعیم سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس فوری بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
زیادہ تر حلقوں کے اسٹیشنز میں پولنگ کا عمل بروقت 8 بجے شروع ہوگیا تاہم بعض اسٹیشنز میں پولنگ بروقت شروع نہ ہوئی اور تاخیر کا شکار ہوگئی، جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کا کہنا ہے کہ آر او نے رات 2 بجے تک نتیجہ جاری کرنا ہے تاہم نتائج 2 بجے سے پہلے بھی آ سکتے ہیں۔
دولت مشترکہ ممالک کے مبصرین نے اسلام آباد سمیت مختلف شہروں کے پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے ووٹنگ کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ریٹرننگ افسران سے ملاقاتیں بھی کیں۔
پولنگ کے دوران چند ناخوش گوار واقعات بھی پیش آئے۔ ڈی آئی خان میں انتخابات کے لیے سیکیورٹی پر تعینات ایلیٹ فورس کی موبائل وین پر بم حملے میں 5 اہلکار شہید اور 4 زخمی ہو گئے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ 232 میں پریزائیڈنگ افسر سے بیلٹ پیپر چھین لیے گئے۔ سیاسی جماعت کے مسلح افراد الیکشن عملے کو زدوکوب کرکے متعدد بیلٹ پیپر چھین کر فرار ہوگئے۔ راولپنڈی اور دیگر شہروں میں بعض پولنگ اسٹیشنز کے باہر سیاسی کارکنوں میں تصادم بھی ہوا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں ووٹنگ کا وقت شام 5 بجے تک ہے۔ ووٹنگ کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔
الیکشن کمیشن مانیٹرنگ سیل میں مختلف جماعتوں اور شہریوں کی جانب سے 50 سے زائد شکایت موصول ہوئیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بیشتر شکایات کا فوری ازالہ کر دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے فارم 45 کی تیاری اور تفصیل سے متعلق ہدایات جاری کر دیں اور کہا ہے کہ فارم 45 کی تصویر لیکر ریٹرننگ افیسر کو بذریعہ موبائل فون بھیجیں، اگر موبائل فون کے سگنلز نہ ہوں یا کسی بھی وجہ سے فارم 45 کی ترسیل میں دشواری پیش آئے تو پریزائیڈنگ افسر کا انتظار کیے بغیر ریٹرننگ افسر فارم 45 اور پولنگ کا سامان لیکر آر او آفس فوری روانہ ہو اور ترسیل کو یقینی بنائے۔
پریزائیڈنگ افسران، سینئر اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران مکمل احتیاط سے فارم 45 تیار کریں تاکہ غلطی کی گنجائش نہ رہے، ہدایت نامے میں کہا گیا پریزائیڈنگ افسران ، سینئر اسسٹنٹ پریذائڈنگ افسران فارم 45 پر اپنے شناختی کارڈ والے دستخط کریں، پولنگ اسٹیشن میں موجود امیدوار الیکشن ایجنٹس پولنگ ایجنٹس سے فارم 45 پر مختص مقررہ جگہ پر دستخط کریں۔
امیدوار، الیکشن ایجنٹ یا پولنگ ایجنٹ دستخط سے انکار کرے یا گنتی ختم ہونے سے پہلے پولنگ اسٹیشن چھوڑے تو پریزائیڈنگ افسر فارم 45 پر مختصر وجہ تحریر کریں، دستخطوں کے بعد پریزائیڈنگ افسران فام 45 کی ایک کاپی پولنگ اسٹیشن کے باہر نمایاں جگہ پر چسپاں کریں، فام 45 کی دستخط شدہ کاپی کی نقول وہاں موجود پولنگ ایجنٹوں اور مبصرین کو فراہم کریں۔
الیکشن کمیشن نے شکایت کے اندراج کیلیے ہیلپ لائن نمبر 051111327000 جاری کردیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مذکورہ نمبر پر کال کرکے شکایت درج کرواسکتی ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ عام انتخابات کے پیش نظر 24 گھنٹے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروا جاسکتی ہے۔