انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترک وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے کہا ہےکہ ترکی کے بارے میں سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے بیانات فریب پر مبنی، مبالغہ آمیز اور منافقانہ ہیں۔
وزیر خارجہ نےجمعرات کے روز رالحکومت انقرہ میں تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ ڈان پرمودونائی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران حال ہی میں شائع ہونے وا لی سابق امریکی وزیر خارجہ کی یادداشتوں پر مشتمل کتاب میں کئے گئے اس دعویٰ پر کہ ترک فوج کے پاس داعش کو شکست دینے کی صلاحیت نہیں تھی جس کے بعد امریکہ نے PKK کے شامی ونگ YPG کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔پر اپنے ردعمل میں کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے سابق ہم منصب مائیک پومپیو نے یہ کتاب اپنے صدارتی امیدوار کی مہم شروع کرنے کے لیے لکھی ہے۔
چاوش اولو نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پومپیو نے کہا کہ اس نے دیکھا کہ ترک فوج داعش کو شکست دینے کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے۔ سب سے پہلے یہ درست نہیں ہے کہ امریکہ کا پی کے کے اور وائی پی جی ساتھ تعلق ٹرمپ کے دور میں شروع ہواتھا۔ بلکہ یہ اوباما کے دور میں شروع ہوا تھا۔ لہذا یہ ان کا فیصلہ نہیں تھا۔انہوں نے یاد دلایا کہ ترکی کی فوج نیٹو کی واحد فوج ہے جو میدان میں داعش کے خلاف لڑتی ہے جبکہ اس نے داعش کے 4500 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ جب ہم شام سے داعش کے دہشت گردوں کو ختم کر رہے تھے۔ امریکہ نے پومپیو کے دور میں داعش کے دہشت گردوں کو رقہ سے بسوں میں اور پھر پی کے کے اور وائی پی جی کے ساتھ طیاروں میں بٹھا کر افغانستان بھیج دیا۔ اور اب افغانستان میں دہشت گرد حملوں کی وجہ امریکہ ہے۔