اب کی بار دستاویز رکھنے والے افغانوں کی واپسی کی تیاریاں شروع

اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
پاکستان سےغیر قانونی افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے گزشتہ نومبر میں پہلے مرحلے کے بعد اب حکومت پاکستان دوسرا مرحلہ شروع کر رہی ہے۔جس میں پاکستان میں قانونی طور پر مقیم 880,000 دستاویزی افغانوں کو رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کے لئے سہولت دی جائے گی۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اگرچہ ابھی تک اس بارے میں کوئی سرکاری اعداد وشمار سامنے نہیں آئے ہیں کہ کتنے افغانوں نے اپنی مرضی سے یااسکے بغیر افغانستان واپسی کا راستہ اختیار کیا ہے۔ تاہم معلومات سے باخبر حکام نے یہ تعداد 500,000 کے لگ بھگ بتائی ہے۔ جبکہ موجودہ اقدام وزیر اعظم کے 100 روزہ ورکنگ پلان کا بھی حصہ ہے جس میں ملک بھر کے حکام کے ذریعے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی تلاش،جانچ پڑتال اور ڈیٹا اکٹھا کرنا شامل ہے۔ یہ تیاری کا کام نئی وطن واپسی مہم کے لیے کیا جا رہا ہے۔ جس کے حوالے سے توقع ہے کہ اسکا آغاز وسط موسم گرما میں ہوگا۔
ان دستاویزی پناہ گزینوں کے لیے ایک منظم اور انسانی واپسی کے عمل کے تمام تقاضوں کو پورا کرتے ہوئےمہم چلائے جانے کی توقع ہے۔ کیونکہ افغانوں کی پہلی وطن واپسی مہم اچانک اور افغان عوام کی حالتِ زار کے تئیں حساسیت کی کمی کی وجہ سے متاثر ہوئی، جو عدم استحکام اور معاشی چیلنجوں سے نبردآزما وطن واپس جانے پر مجبور ہوئے۔
اہم معاملہ یہ ہے کہ اس مہم کے بعد بھی معاملات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ البتہ جس عجلت کے ساتھ یہ واپسی مہم عمل میں لائی گئی اس نے نہ صرف واپس جانے والوں پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا بلکہ پہلے سے نازک پاک افغان تعلقات کو بھی کشیدہ کردیا۔

#islamabad#PakTurkNewsAfghanPaksitan