لاہور(پاک ترک نیوز) پی ٹی آئی کے مقتول کارکن کو ہسپتال چھوڑ کر جانے والے نوجوانوں نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ علی بلال کی موت حادثے کی وجہ سے ہوئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق دو رکنی تفتیشی ٹیم نے علی بلال کو ہسپتال چھوڑ کر فرار ہونے دونوں افراد اور گاڑی کے مالک راجہ شکیل زمان کو حراست میں لے کر کالے رنگ کی ویگو قبضے میں لے لی ہے۔
آئی جی پنجاب عثمان انورنے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ظل شاہ معصوم انسان تھا،اس کو ٹکر مارنے والی گاڑی کا مالک پی ٹی آئی کا عہدیدار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ظل شاہ کے والد نے تحقیقات کی اپیل کی تھی،سوشل میڈیا پر ظل شاہ کی ہلاکت سے متعلق بے بنیاد خبریں چلائی جارہی ہیں۔گاڑی کا مالک راجہ شکیل ہے اور یہ پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کانائب صدر ہے۔
فیصلہ کیاگیا کہ تصدیق تک معلومات شیئرنہیں کی جائیں گی،آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ سروسز ہسپتال کالی ویگو گاڑی آنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
ویڈیوز میں ظل شاہ سے ملتے جلتے شخص کو دکھایا گیا،ان کا کہنا تھا 6بجکر 52 منٹ پر کالے رنگ کی ویگو نے علی بلال کو سروسزہسپتال میں ڈراپ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کی زیادتی کا کوئی معاملہ سامنے آیا تو تو کارروائی کی جائے گی،تمام تکنیکی مسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے بیک ٹریک کیا گیا۔
آئی جی پنجاب عثما ن انور کا کہنا تھا کہ گاڑی کو 31 کیمروں کی مدد سے گلبہار سیکیورٹی کی بیسمنٹ سے ٹریک کیا گیا۔
گاڑی کی بیک سیٹ پر ظل شاہ کا خون بھی موجود ہے،یہ گاڑی 6بجکر24 منٹ پر فورٹریس ا سٹیڈیم کے قریب ظل شاہ سے ٹکرائی۔
آئی جی کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس تمام تفتیش انکے والد کے سامنے خود رکھے گی،گاڑی میں جہانزیب اور عمر فرید نامی افراد تھے۔