استنبول (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہےکہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ان کے ساتھ اس بات پر متفق ہیں کہ بحیرہ اسود سے یوکرین کے اناج کی برآمد کی اجازت دینے والے معاہدے میں توسیع کی جائےجو اگلے ہفتے ختم ہونے والا ہے۔
جمعہ کے روزصحافیوں سے بات کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ امید ہے کہ اقوام متحدہ اور ترکی کی کوششوں کے نتیجے میں اس معاہدے کی موجودہ 17 جولائی کی ڈیڈ لائن سے پہلے تجدید ہو جائے گی۔
اردوان نے بتایا کہ ہم اگست میں پوٹن کے استقبال کی تیاری کر رہے ہیں۔ بحیرہ اسود کے اناج راہداری کو توسیع دینے کے معاملے پر ہم ان کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیںاس کہ معاہدے میں خاص طور پر غریب افریقی ممالک کو خوراک تک رسائی کی اجازت دینے کے لیے توسیع کی جاسکتی ہے۔
صدراردوان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اس ہفتے پوٹن کو ایک خط بھیجا تھا۔ خط میں، گٹیرس نے مبینہ طور پر تجویز پیش کی کہ ماسکو اس معاہدے کو کئی مہینوں تک جاری رہنے کی اجازت دے تاکہ یورپی یونین کو روسلخوزبینک کے ذیلی ادارے کو SWIFT سے جوڑنے کا وقت دیا جائے۔انہوںنے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس خط کے ذریعے ہم اپنی اور روس کی مشترکہ کوششوں کے ساتھ اناج راہداری کی توسیع کو یقینی بنائیں گے۔
صدر پوٹن نےجمعرات کی شب اپنے ٹی وی انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ معاہدے کے کام کرنے کے لیے ماسکو کی شرائط میں سے ایک بھی پوری نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ کچھ بھی نہیں کیا گیا، کچھ بھی نہیں۔ یہ سب یکطرفہ ہے۔ "ہم سوچیں گے کہ کیا کرنا ہے۔ ہمارے پاس کچھ اور دن ہیں۔