پیانگ یانگ(پاک ترک نیوز) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے روسی ساختہ اورس لیموزین میں ایک دوسرے کے لیے باری باری ڈرائیور حیثیت اختیار کی۔
روس کے سرکاری میڈیا کی بدھ کے روز جاری ہونے والی ویڈیو اور رپورٹ کے مطابق اپنے شمالی کوریا کے جاری دروے کے موقع پر پوٹن نے کم کو ایک لگژری گاڑی تحفے میں دیہے۔صدر پوٹن کا یہ پیانگ یانگ کا پہلا دورہ ہے جو کسی روسی صدر کا 25برس میں اپنے اتحادی ملک کا پہلا دورہ تھا۔
سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان منعقدہ عوامی رابطوں کے موقع پر، دونوں رہنماؤں نے اس لمحے کو یہ ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا کہ پیونگ یانگ کا پوٹن کا یہ پہلا دورہ تھا، جو تقریباً ایک چوتھائی صدی میں ان کا پہلا دورہ تھا۔
ان کا یہ سفر اس وقت ہوا جب دونوں رہنماؤں نے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں ایک باہمی دفاعی عہد شامل تھا، جو برسوں سے ایشیا میں روس کے سب سے اہم اقدام میں سے ایک ہے جس کے بارے میں کم نے کہا کہ یہ ایک "اتحاد” ہے۔
روس کے سرکاری ٹی وی کی طرف سے جاری کردہ ویڈیو میں پوتن کو سیاہ بکتر بند اورس کے پہیے کے پیچھے چھلانگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جو روس میں ان کی سرکاری صدارتی کار ہے، جس میں کم مسافر نشست پر بیٹھے ہیں۔
اس کے بعد کار کو ایک سڑک پر چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو رکنے پر آنے سے پہلے احتیاط سے بنائے گئے پارک ایریا سے گزرتی ہے۔ سفید دستانے پہنے سوٹ میں ملبوس ایک کوریائی شخص پوٹن کے دروازے کو پکڑنے کے لیے چکر لگانے سے پہلے کم کے لیے دروازہ کھولتے ہوئے نظر آتا ہے۔
اس کے بعد پوتن اور کم کو ساتھ ساتھ چلتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور جنگل والے علاقے میں دو آدمیوں کے ساتھ گپ شپ کرتے ہوئے، غالباً مترجم، ان کے پیچھے چل رہے ہیں۔
کم، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ آٹوموبائل کا بہت شوقین ہے، اس کے بعد پیوٹن کو گاڑی چلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔