اسلام آباد(پاک ترک نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا عدلیہ پر حملہ ناقابل برداشت ہے، جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں عمران خان کی گرفتاری کی پوری کوشش کریں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وہ باقاعدہ اس مجرمانہ نیت سے آئے اور انہوں نے اس پر عمل کیا، یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے ہزار دو ہزار لوگ اکٹھے کر کے کسی بھی جگہ حملہ کر لیں، عدالتوں پر حملہ کرنا دہشتگردانہ عمل ہے اور اس پر ہم نے دو مقدمات بنا لیے ہیں، ابھی تک 29 لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تقریباً 200 لوگ نامزد ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عدلیہ نے عمران خان کے نخرے اٹھائے اور جیسے وہ اس کے ناز و نخرے اٹھا رہے ہیں اس کو تو چاہیے صرف دو چار گارڈز کو لے اور پیش ہو جائے۔ مجھے بتائیں جوڈیشل کمپلیکس میں کونسی سیاست تھی، عدالتی احاطے میں اگر کوئی وائلنس کرتا ہے اس پر سیون اے ٹی اے لگتی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایک تو عدالتیں اس کے نخرے اٹھائیں اوپر سے یہ چھتے لے کر ان پر حملہ آور ہو جائے، پیار ملا ہے اور بے جا ریلیف لیکن گھر بیٹھے ضمانت نہیں ملے گی، میری پوری کوشش ہے پکڑا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز نے سیکڑوں پیشیاں بھگتی ہیں لیکن یہ کام کبھی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اس پورے مجرمانہ عمل کا سر غنہ ہے اور اس کے اندر جو فتنہ چھپا ہوا ہے پوری قوم کے سامنے آگیا ہے، پوری قوم سے یہ اپیل ہے کہ اس فتنے کو پہچانیں اور اپنے ووٹ سے اس کو نکال باہر پھینکیں۔ اس عمل سے عدالتوں کا احترام تو کیا عدالتیں کام کرنے کے بھی قابل نہیں رہیں گی۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرے گی لیکن فیصلے میں اختلاف رائے ہے، پٹیشنز کو قبل از وقت قرار دیا ہے اور از خود کو غلط قرار دیا ہے، پٹیشنز کو مسترد اور ازخود کو ڈراپ کر دیا گیا۔ ازخود نوٹس کیس ڈراپ ہوچکا اور فیصلہ اب ہائیکورٹ میں ہوگا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان کہتا ہے کہ میں بہت پاپولر ہوں، اپنی جیل بھرو تحریک کا انجام دیکھ لو، کہتا تھا کہ ہزاروں لوگ جیل میں جائیں گے، اب ترلے کر رہے ہیں کہ فلاں جیل میں نہ بھیجو اور فلاں میں نہ بھیجو۔