ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اتوار کو نئی قومی ایئرلائن ’ریاض ایئر‘ کے قیام کا اعلان کر دیا۔ نئی ایئرلائن مکمل طور پر سعودی پبلک انوسٹمنٹ فنڈ کی ملکیت ہوگی۔
سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کےمطابق نئی ایئرلائن سعودی دارالحکومت ریاض کو دنیا کے لیے گزر گاہ اور عالمی تجارت، سیاحت اور ٹرانسپورٹیشن کا منزل بنانے کی کوشش کرے گی۔پبلک انوسٹمنٹ فنڈ کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق ایئرلائن کے چیئرمین پی آئی ایف کے گورنر یاسر الرومایان ہوں گے جب کہ ایوی ایشن کی دنیا کی معروف شخصیت ٹونی ڈوگلس کو اس کا سی ای او مقرر کیا گیا ہے۔
سعودی دارالحکومت سے چلائی جانے والی نئی ایئرلائن سعودی عرب کے تیل کے سوا مجموعی قومی پیداوار میں 20 ارب ڈالر اضافہ کرے گی اور دو لاکھ سے زائد بلاواسطہ اور بلواسطہ ملازمتیں پیدا کرے گی۔ریاض ایئر سعودی فضائی سفر کے متبادل ذرائع، کارگو کی گنجائش اور عالمی ٹریفک میں اضافہ کرکے سعودی عرب کی قومی ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سٹریٹیجی اور قومی سیاحتی سٹریٹیجی کے لیے مہمیز کا کام دے گی۔
ریاض ایئر کا قیام پی آئی ایف کی اس حمکت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت سعودی عرب کے ابھرتی ہوئی صنعتوں میں ترقی کی گنجائش کو استعمال کرکے مملکت کی معیشت کو متنوع بنانے کے مقاصد کو حاصل کیا جارہا ہے۔
گذشتہ نومبر میںحکام نے سعودی دارالحکومت ریاض میں 57 مربع کلومیٹر پر محیط ایئرپورٹ کے نئے منصوبے کا اعلان کیا تھا جو کہ 2030 تک سالانہ 12 کروڑ اور 2050 ساڑھے 18 کروڑ مسافروں کو ڈیل کرے گا۔جبکہ موجودہ ریاض ایئرپورٹ کی سالانہ گنجائش ساڑھے تین کروڑ مسافروں کی ہے۔
نئی ایئرلائن کے منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیرسیاحت احمد الخطیب نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’نئی ایئرلائن ایک بڑا بریک تھرو ہے اور مملکت کے سیاحت کے شعبے کو فروع دے گا۔احمد الخطیب کے مطابق نئی ایئرلائن 2030 تک دنیا بھر سے 10 کروڑ مسافروں کو سعودی عرب لانے کے مقصد کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔