ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی عرب کی حکومت مصنوعی ذہانت میں سرمایہ کاری کے لیے تقریباً 40 ارب ڈالر کا ایک فنڈ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جس کے لئے سعودی عرب کا پبلک انوسٹمنٹ فنڈ بیرونی سرمایہ کار وں کا اشتراک حاصل کرے گا۔
سعودی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کے نمائندوں نے حالیہ ہفتوں میں امریکی وینچر کیپیٹل فرم اینڈریسن ہورووٹز اور دیگر فنانسرز کے ساتھ ممکنہ شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس حوالے سے اینڈریسن ہورووٹز اور پی آئی ایف کے گورنر یاسر الرمیان نے امریکی فرم کے ریاض میں دفتر قائم کرنے کے امکان پربھی تبادلہ خیال کیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دیگر وینچر کیپیٹل کمپنیاں بھی مملکت کے مصنوعی ذہانت کے فنڈ میں حصہ لے سکتی ہیں۔ جس کا آغاز 2024 کے دوسرے نصف میں متوقع ہے۔ سعودی نمائندوں نے ممکنہ شراکت داروں کو اشارہ کیا ہے کہ ملک مصنوعی ذہانت سے وابستہ متعدد ٹیک اسٹارٹ اپس کی مدد کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ اور ان میںچپ بنانے والے اور بڑے پیمانے پر ڈیٹا سینٹرز شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پی آئی ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر الرمیان نے اپنے توانائی کے وسائل اور فنڈنگ کی صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے ریاست کو امریکہ سے باہر مصنوعی ذہانت کی سرگرمیوں کے لیے ایک ممکنہ مرکز کے طور پر پیش کیا ہے۔الرمیان نے کہاہے کہ مملکت مصنوعی ذہانت کے منصوبوں کو انجام دینے کے لیےمصمم ارادہ رکھتی ہے۔ اور وہ ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے کافی فنڈز لگا سکتی ہے۔