چندی گڑھ (پاک ترک نیوز) بھارتی پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے دہلی پر اپنا دبائو بڑھاتےہوئے پوچھا کہ اگر بی جے پی کی قیادت والی حکومت شمبھو اور کھنوری سرحد پر کیمپ لگانے والے احتجاجی کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گی، تو کیا وہ انہیں "لاہور بھیج دیں”۔
واضح رہے کہ خانوری اور شمبھو میں سرحد کو لوہے کی کیلوں اور بیریکیڈنگ سے مضبوط کیا گیا ہے تاکہ کسان دہلی میں داخل نہ ہو سکیں۔ حکومت دہلی سے چلتی ہے اس لیے وہ وہاں جائیں گے۔ اس موقع پر بھارتی وزیراعلی پنجاب بھگونت مان کا کہنا تھا کہ اگر وہ دہلی نہیں جائیں گے تو کیا میں انہیں لاہور بھیج دوں؟
سمیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) کی قیادت میں پنجاب کے کسانوں نے 13 فروری کو دہلی چلو مارچ کا آغاز کیا تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ اپنے مطالبات کو تسلیم کرے جس میں یہ بھی شامل ہے کہ مرکز کو قانونی ضمانت دینی چاہیے۔
انہیں ہریانہ پولیس نے روکا، جس نے امبالا-نئی دہلی قومی شاہراہ پر سیمنٹ کے بلاکس سمیت رکاوٹیں کھڑی کی تھیں۔ کسان تب سے شمبھو اور کھنوری سرحدی مقامات پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔