نتھیا گلی(پاک ترک نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات کا خاتمہ خطے میں دیرپا امن وامان کے قیام کیلئے نا گزیرہے ۔پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخط سے قدرتی آفات سے تحفظ کے لئے باہمی تعاون کے فروغ میں مدد ملے گی۔
ہفتہ کو یہاں پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان قدرتی آفات سے نمٹنے کے حوالہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے مابین ایم او یو پر دستخط ایک بڑا قدم ہے جس سے مستقبل میں قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک ٹیکنالوجی اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو قدرتی آفات سے بچانے کیلئے آگاہی فراہم کرنے کے جدید نظام سمیت دیگر سہولیات کی دستیابی کیلئے تعاون کے فروغ کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بہت زیادہ متاثر ہو رہا ہے جبکہ کاربن کے اخراج میں ہمارے ملک کا حصہ انتہائی قلیل ہے۔
وزیراعظم نے اس خواہش کا اظہار کیاکہ پاکستان سوئٹزرلینڈ کے ساتھ مختلف شعبوں خصوصاً سیاحت کے شعبہ میں تعاون کے فروغ کا خواہشمند ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان خوبصورت قدرتی مناظر سے مالا مال ہے۔ سوئس وزیر خارجہ کی جانب سے خطے میں امن و امان کے تاثرات پر وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں امن وامان کا قیام انتہائی ضروری ہے اور سوئٹزرلینڈ خطے میں امن وامان کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ترقی اورخوشحالی کے فروغ کا خواہشمند ہے۔ اسی طرح ہم بے روزگاری، غربت کے خاتمہ اور تعلیم و آئی ٹی کی صنعت کی ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ زراعت کے شعبہ کوترقی دینا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مزید کہاکہ عالمی برادری کو بھی یہ بات پیش نظر رکھنی چاہیئے کہ پاکستان خطے میں تنائو برداشت نہیں کرسکتا اور نہ ہی اپنے وسائل کا ضیاع چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے وسائل سے ملک کی ترقی کے خواہشمند ہیں۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیر سمیت دیگر تنازعات کا خاتمہ خطے میں دیرپا امن وامان کے قیام کیلئے نا گزیرہے ۔
سوئٹزر لینڈ کے وزیر خارجہ اگنازئیو کاسیس نے کہاکہ آفات سے نمٹنے کے حوالہ سے پاکستان اورسوئٹزرلینڈ کے درمیان تعاون کے فروغ کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیلئے پاکستان میں موجودگی پر فخرہے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے باہمی تعاون کو فروغ دیں گے اور ایم او یو دونوں ممالک کے درمیان ماحولیاتی تبدیلیوں میں اشتراک کار کےلئے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قدیم ثقافتی تاریخ ہے اور یہ اپنے خوبصورت لینڈ سیکیپس کی وجہ سے دنیا بھر میں پہنچانا جاتا ہے۔
سوئس وزیر خارجہ نے مزید کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان قدرتی آفات سے شدید متاثر ہو رہا ہے جس سے نہ صرف انسانی آبادی بلکہ زراعت اور بنیادی ڈھانچہ کا شعبہ بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالہ سے تعاون کی مفاہمت ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ پاکستان کو درپیش خطرات کو کم کرنے کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔ 2010 اور 2022 میں تباہ کن سیلابوں سے پاکستان شدید متاثر ہوا۔ انہوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں کی بحالی کے حوالے سے دونوں ممالک کے اشتراک کار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ سوئس حکومت نے پاکستان کو ہنگامی امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ متاثرین سیلاب کی بحالی میں بھی مدد فراہم کی۔
سوئس وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا ملک اپنے تجربات اور وسائل سے نقصانات کو کم کرنے میں مدد دے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سیلابوں سے جانی اور مالی نقصانات بہت زیادہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم شراکت داری کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ عالمی ذمہ داری ہے کہ ہم متحد ہو کر نقصانات کو کم کرنے کیلئے اقدامات کریں۔
قبل ازیں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور سوئس وزیرِ خارجہ کی موجودگی میں پاکستان اور سوئٹزرلینڈ کے مابین قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ تقریب میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب ، وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن اور سوئس سفارتخارنہ کے علاوہ اعلیٰ پاکستانی حکام نے بھی شرکت کی۔