لاہور(پاک ترک نیوز) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ جب بھی میں گھر سے باہر نکلنے کی کوشش کرتا ہوں تو مجھے مارنے کی کوشش کرتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کے خلاف 121 مقدمات میں کارروائی روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دورانِ سماعت انہوں نے کہا کہ آج میں عدالت کو کہہ رہا ہوں انہوں نے مجھے قتل کرنا ہے۔ مجھے 2 مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔ وزیر آباد اور اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے دوران مجھے مارنے کی کوشش ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کس نے وزیرآباد واقعہ کے ملزم کا اقبالی بیان لے کر ٹی وی پر چلایا؟ جب سے نگران حکومت آئی ہمیں سیکیورٹی نہیں ملتی۔ ہم جان ہتھیلی پر رکھ کر عدالت میں آتے ہیں۔ کاغذات میں سکیورٹی ملی لیکن حقیقت میں نہیں۔
چیف جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ آپ کی ساری باتیں ٹاک شو کے لیے اچھی ہوں گی۔ میں تو قانونی نکات ہی مرتب نہیں کر پا رہا۔ درخواست میں ترمیم کرکے اسے قانون کے دائرہ میں لانا چاہیے۔
جسٹس باقر نجفی نے سرکاری وکیل سے مخاطب ہوکر کہا کہ کیا عمران خان کو انتخابات سے دور رکھنے کیلئے ایسا ہورہا ہے؟ اس صورتحال میں عدالتیں خاموش نہیں بن سکتیں۔ جس پر زندگی بھر کوئی مقدمہ نہ ہو اقتدار سے نکلتے ہی کیوں درج ہوگئے؟