قاہرہ (پاک ترک نیوز)
متحدہ عرب امارات کی زرعی کمپنی الدہرہ اور ابوظہبی ایکسپورٹ بورڈ نے مصر کو گندم کی فراہمی کے لیے 500 ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ جورواں سال سے شروع ہو کر اگلے پانچ سالوں تک جاری رہے گا۔معاہدے کے تحت100 ملین ڈالر سالانہ کی درآمد شدہ گندم مصر کو مسابقتی قیمتوں پر فراہم کی جائے گی۔
مصر کے سپلائی وزیر علی موسلحی نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ابوظہبی ایکسپورٹ بورڈ کی طرف سے کم لاگت کا فنانسنگ پیکج ہمیں سب سے کم لاگت کی فنانسنگ اور آرام دہ ادائیگی کی شرائط کے ساتھ اعلی معیار کی گندم کی خریداری میں مدد کرتا ہے۔
عالمی منڈی میںاجناس کا ایک بڑا خریدار مصر کورونا کے وبائی مرض کے بعداپنی معیشت کو لگنے والے جھٹکوں کےنتیجے میں مالیاتی و اقتصادی بھران سے دو چار ہے۔مصری کرنسی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 50 فیصد گرچکی ہے اور افراط زر کی شرح 36.5 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔
انہی حالات میں گندم کی بہت سی حالیہ خریداری انٹرنیشنل اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن (آئی ٹی ایف سی) کے قرضوں کی بدولت کی گئی ہے۔ جس نے گزشتہ سال مصر کو 6 بلین ڈالر تک کی قرض کی سہولت کو دگنا کر دیاتھا۔ اور اس سال کے شروع میں گندم کی درآمد کے لیے مالی اعانت فراہم کرنے والا عالمی بینک ہے۔
مصری وزارت خزانہ کا کہنا ہےکہ خوراک کی سبسڈی خاص طور پر روٹی کے لیے فنڈز جولائی 2023 سے جون 2024 تک مالی سال میں 41.9 فیصد بڑھ کر 127.7 ارب مصری پاؤنڈ (4.1 ارب ڈالر) ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ اماراتی کمپنی الدہرہ پہلے ہی مصری حکومت کو اپنی مصر میں ذیلی کمپنی کے ذریعے مقامی طور پر پیدا ہونے والی گندم فراہم کر رہی ہے۔ جس کی مصر میں 28,000 ہیکٹرزمین ہے۔