پیرس (پاک ترک نیوز) یورپی پارلیمنٹ نے مودی کی ہندوتوا( BJP/RSS) حکومت کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب کر دیا، منی پور میں عیسائیوں پر ظلم و ستم کی انتہا کیخلاف منظور کی گئی قرارداد میں ہوشربا انکشافات ۔
قرارداد میں بتایا گیا ہے کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر جیسا گھناؤنا کھیل منی پور میں بھی کھیلنا چاہتی ہے ۔ کشمیریوں کی طرح مسیحی قبائل کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے کیلئے آگ اور خون کے دریا بہائے گئے ۔
گرجا گھروں میں گھس کر مقدس بشپ تشدد کا نشانہ بنائے گئے راہباؤں کی عصمت دری کی گئی۔مسیحی کش فسادات بھارتی فوج اور پولیس کی سرپرستی میں ہوئے ، مارے جانیوالے 120 افراد میں اکثریت مسیحیوں کی تھی ۔
مسیحی مشنری ہسپتال ، مسیحی قبرستان ، کرسچن اسکولوں اور گرجا گھروں کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا ۔ہندوتوا کے گھنائونے چنگل سے بچنے کیلئے مسیحی کوکی قبائل نے اپنی علیحدہ/آزاد ریاست منی پور کی تشکیل کو نصب العین بنا لیا ۔
یورپی پارلیمنٹ کی قرارداد منی پور کی آزاد مسیحی ریاست کے قیام کیلئے عالمی حمایت کی بارش کا پہلا قطرہ ہے۔
یورپی یونین میں شامل ممالک سمیت پوری مسیحی دنیا کا انٹرنیشنل پریشر پہلے بھی جنوبی سوڈان اور مشرقی تیمور کی آزادی کی راہ ہموار کر چکا ہے ۔
یورپی یونین کی قراردادکے مطابق فسادات کے دوران سکیورٹی فورسز کا متعصبانہ کردار مظلوم مسیحیوں کیلئے مسائل بڑھا رہا ہے ۔ندو انتہا پسندوں سے بی جے پی کی ریاستی حکومت کا گٹھ جوڑ اور ملی بھگت حالات کو مزید خراب کر رہی ہے ۔
یورپی یونین کی قراردادمیں کہا گیا ہے کہ میڈیا پر لگائی گئی پابندیاں اظہار رائے کی آزادی کو متاثر کر رہی ہیں ۔یورپی یونین کے رکن ممالک کو بھارت کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات/معاہدوں پر نظرثانی کرنی چاہیئے۔
13 جولائی 2023ء کو یورپی پارلیمنٹ کے 5 اہم ترین گروپوں نے بھارت کیخلاف قرارداد مشترکہ طور پر پیش کی۔منی پور کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور تبدیلیِ مذہب مخالف قانون کے ذریعے منی پور کے مسیحیوں کو ستانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا گیا۔
یورپی یونین کی جانب سے ایسا شدید رد عمل بی جے پی کے بڑھتے ہوئے مذہبی تعصبانہ رویے کی وجہ سے سامنے آیا ہے ۔بی جے پی کی حکومت میں نہ صرف عیسائیوں بلکہ مسلمانوں، سکھوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں پر شدید ترین مظالم جاری ہیں۔
بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر مظالم بلا روک ٹوک اس لیے جاری ہیں کہ بی جے پی اپنی مقبولیت برقرار رکھنے کے لیے مذہب کارڈ مسلسل کھیل رہی ہے ۔ایسی صورتحال میں مذہبی اقلیتوں میں احساس محرومی و بیگانگی شدت اختیار کرنے سے بھارت کی نظریاتی اور جغرافیائی بنیادیں ہل رہی ہیں۔