برسلز (پاک ترک نیوز)
سال2022 میں 989 000 لوگوں نے یورپی یونین کے ملکوں کی شہریت حاصل کی جہاں وہ رہتے تھے۔یہ تعداد 2021 کے مقابلے میں تقریباً 20فیصد یا163 100 افراد کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
یورپی یونین کی جانب سے یوروسٹیٹ کے ذریعہ شائع کردہ شہریت کے حصول کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق2022میںزیادہ تر نئی شہریتیں اٹلی کی طرف سے دی گئیں۔جن کی تعداد213 700تھی ۔ جویورپی یونین کی کل تعداد کا 22فیصد ہے۔ دوسرے نمبر پر اسپین نے 181800افراد کو شہریت دی جو یورپی یونین کا 18فیصد ہے۔اور تیسرے نمبر پر جرمنی نے166600افراد کو اپنا شہری بنایا جو ای یو کا 17فیصد تھا۔
2022 میں غیر ملکی باشندوں کو دی گئی شہریت میں 2021 کے مقابلے میں اضافے کے تناسب کے مطابق سب سے زیادہ اضافہ اٹلیمیں92 200افراد، اسپینمیں37 600افراد اور جرمنیمیں36 600افراد ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ پیمانے کے دوسرے سرے پر، فرانس15900افراد کی کمی، نیدرلینڈز9300افراد کی کمی اور پرتگال3700افراد کی کمی کے ساتھ سر فہرست رہے۔
اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ان تمام لوگوں میں سے 87نے اسی یورپی ملک کی شہریت حاصل کیجہاں وہ رہتے تھے ۔مگر وہ کسی غیر یورپی ملک کے شہری تھے۔ رہائشی ملک کے مقابلے میں کسی دوسرے یورپی یونین کے ملک کی شہریت لینے والوں کی تعداد 12فیصد ہے۔ باقی 1.07فیصدکے پاس یا تو نامعلوم سابقہ شہریت تھی یا وہ بے وطن تھے۔
یورپی ملکوں کی شہریت لینے والوں میں بلترتیب مراکشی، شامی اور البانیائیباشندے شامل تھے۔2022 میں، مراکشی باشندے یورپی یونین کے نئے شہریوں کا سب سے بڑا گروپ تھے، جن کو کل 112 700 شہریتیں دی گئیں۔ دوسرا سب سے بڑا گروپ شامی شہریوں کا تھا جن کو 90 400 شہریتیں دی گئیں۔ اس کے بعد البانوی شہریوں کو 50 300 شہریتیں دی گئیں۔