پہلی چین۔وسط ایشیا سربراہی کانفرنس کل سے شروع ہو گی

بیجنگ (پاک ترک نیوز)
چین کے صدر شی جن پنگ نےکہا ہے کہ چین اپنے وسط ایشیائی ہمسایہ ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ اچھی ہمسائیگی اور مشترکہ خوشحالی کے مستقبل کے ساتھ سماجی تعمیر اور تمام معاشی ومعاشرتی جہتوں میں تعاون کو آگے بڑھایا جائے اورہمسایہ ممالک کی ترقی اور جاندار بنانے میں کردار ادا کیا جائے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہارجمعرات کو چین کے شمال مغربی صوبہ شانزی کے شہر ژیان میں پہلی چین-وسطی ایشیا سربراہی کانفرنس کے آغاز سے ایک روز قبل کرغزستان اور تاجکستان کے اپنے ہم منصبوں سے الگ الگ ملاقات میں کیا جس میں دوطرفہ تعلقات اور تجارت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وسطی ایشیائی رہنما سرکاری دورے پر چین پہنچے ہیں اور وہ دو روزہ چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے، جو جمعہ کوژیان میں شروع ہوگی۔
چینی وزارت خارجہ کی طرف سےجاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق کرغیز صدر سدیر زاپاروف سے ملاقات کے دوران چینی صدر نے سربراہی اجلاس اور چین کے سرکاری دورے پر ان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ان کی پچھلی ملاقاتوں نے دونوں ممالک کے تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ میںاہم کردار ادا کیا ہے۔
صدرشی نے کہا کہ باہمی معاہدوں کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے، جو دو طرفہ تعلقات کو مضبوط رفتار فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین کرغزستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے ۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق، تاجک صدر امام علی رحمانوف کے ساتھ ایک الگ ملاقات میں، چینی صدر نے کہا کہ ان کے دوطرفہ تعلقات اچھے پڑوسیوں سے تزویراتی شراکت داری اور پھر جامع تزویراتی شراکت داری کی طرف بڑھے ہیں۔
انہوں نے رحمان کو یقین دلایا کہ چین تاجکستان کے ساتھ نئے حالات میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل بدھ کے روز صدر شی جن پنگ نے دو طرفہ بات چیت کے لیے قازق صدر قاسم جومارت توکایف کی میزبانی کی۔جس میں انہوں نے تمام امور میں چین کی حمایت پر انکا شکریہ ادا کیا۔ملاقات کے بعد جاری کردہ ایک مشترکہ بیان کے مطابق قازقستان ایک چین کے اصول پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے۔ جو اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ عوامی جمہوریہ چین کی حکومت واحد قانونی حکومت ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے۔ اور یہ کہ تائیوان چین کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس میں قازقستان، ازبکستان اور ترکمانستان کے صدورقاسم-جومارت توکایف، شوکت مرزیوئیف اور سردار بردی محمدوف کے علاوہ کرغیزستان کے صدر سدیر زاپاروف اور تاجکستان کےصدر امام علی رحمانوف بھی شرکت کریں گے۔
توقع ہے کہ سربراہی اجلاس میں اقتصادی تعاون کو بڑھانے، سلامتی کے مسائل اور یوکرین کے بحران پر بات چیت کی جائے گی۔
بیجنگ کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان کل تجارت گزشتہ سال 70.2 بلین ڈالر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

#beijing#China#chinispresident#PakTurkNews#tajkistanturkmanistan