باکو (پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو اہمیت دیتے ہیں ۔
وزیراعظم شہبازشریف اور صدر آذربائیجان کے درمیان ملاقات کے بعد باکو میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ باکو سے اسلام آباد کے لیے پروازیں شروع ہورہی ہیں جبکہ آذربائیجان کے ساتھ باسمتی چاول کی تجارت بڑھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ روس یوکرین تنازع کے باعث عالمی سطح پر اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، عالمی مہنگائی کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان توانائی بحران کا شکار ہے اس لئے پیٹرولیم مصنوعات کے حوالے سے بھی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ صدر آذربائیجان کے وژن سے متاثر ہوں، دو طرفہ تعلقات کے فروغ کو اہمیت دیتے ہیں، آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، آذربائیجان سے تعلقات کے فروغ کو اہم سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام 7دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارتی بربریت کا شکار ہیں، آذربائیجان نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے، امید ہے جلد مقبوضہ وادی کے عوام کو حق خود ارادیت حاصل ہوگی۔
صدر آذر بائیجان نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف کے آذربائیجان کے دورے پر مشکور ہوں ۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے، جس نے آرمینیا کے ساتھ قبضے کی وجہ سے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے تھے۔ اور یہ واقعی بھائیوں کا مقام ہے۔
آذربائیجان کے سربراہ مملکت نے وزیراعظم کو آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدے پر جاری مذاکرات سے آگاہ کیا۔
آذربائیجان کے رہنما نے مزید کہا کہ آرمینیا کو صرف سیاسی عزم کا مظاہرہ کرنے اور کاغذ پر وہ چیز ڈالنے کی ضرورت ہے جو وہ پہلے ہی باضابطہ طور پر اعلان کر چکے ہیں کہ کاراباخ آذربائیجان ہے۔اس معاہدے پر دستخط کرنے کے امکانات یہاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے شہروں کے درمیان پروازوں کی تعداد میں اضافہ کریں گے جن میں دارالحکومتوں کے درمیان پروازیں شامل ہیں۔”
آذربائیجان کے صدر الہام علییوف نے وزیر اعظم شہباز شریف کے کے ساتھ ایک توسیعی ملاقات کے دوران کہا کہ میں نے قبضے کے دوران، دوسری کاراباخ جنگ کے دوران اور ہم نے اپنی علاقائی سالمیت کی بحالی کے دوران آذربائیجان کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرنے پر پاکستان کے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔مجھے یقین ہے کہ یہ دورہ ہمارے ممالک کے درمیان شراکت داری ،دوستی اور بھائی چارے اور برادرانہ تعلقات کو مضبوط کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی وزیر اعظم کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کے وسیع ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا، ایک بار پھر اپنے ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی مضبوط حمایت کی تصدیق کی۔