ریاض پاک ترک نیوز) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان حماس اسرائیلی جنگ رکوانے کیلئے متحرک ہوگئے ۔ سعودی ولی عہد سے ترکیہ ، فرانس، کویت ،مصر اور دیگر سربراہ مملکت نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور فرانسیسی صدر امانویل میکخواں نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ان رابطوں کے دوران غزہ اور اس کے گرد ونواح میں حالیہ فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
دوسری جانب اوآئی سی اجلاس میں وزرائے خارجہ نے غزہ اور اس کے گرد و نواح میں کشیدگی اور بگڑتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیا جس سے شہریوں کی زندگی اور خطے کے امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔
سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق ان فون کالز کے دوران سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب علاقائی اور بین الاقومی سطح پر مسلسل کوششیں کررہا ہے جس کا مقصد کشیدگی روکنے کےلیے مشترکہ تعاون کا حصول ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب کسی بھی طرح سے شہریوں کو نشانہ بنانے اور بے گناہ لوگوں کی جانیں لینے کو مسترد کرتا ہے۔انہوں نے بین الاقوامی انسانی قوانین پر عمل کرنے اور غزہ کی پٹی پر حملے روکنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
سعودی ولی عہد نے فلسطینی کاز، ایک جامع اور منصفانہ امن کے حصول کےلیے کوششوں کی سپورٹ کے حوالے سے مملکت کے موقف کو بھی اجاگر کیا جو فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق تک رسائی کی ضمانت دیتا ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فرانسیسی صدر امانویل میکخواں کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطے کے دوران غزہ اور گردونواح میں حالیہ فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا ۔ولی عہد نے فوجی کارروائیوں کو روکنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس میں معصوم افراد کی جانیں جارہی ہیں۔انہوں نے صورتحال کو پرسکون کرنے، جاری کشیدگی کو روکنے، بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے سمیت استحکام کی واپسی کےلیے فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق کے حصول، منصفانہ اور دیرپا امن کو یقینی بنانے کےلیے کام کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
سعودی ولی عہد نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے یا انفرا سٹریکچر اور اہم مفادات میں خلل ڈالنے کو مسترد کرتا ہے جو ان کی روز مرہ کی زندگی کو متاثر کرتاہے۔