دمشق (پا ک ترک نیوز)
شام کے صدر بشار الاسد نے باغیوں کے زیر قبضہ شمال مغرب میں زلزلہ متاثرین کی امداد کے لیے مزید سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم نے اتوار کی سہ پہر دمشق میں شام کے صدر سے ملاقات کی تاکہ تباہ کن زلزلے سے متاثرہ افراد کی مدد کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔کیونکہ عالمی امدادی ایجنسیوں میں خدشات بڑھ رہے ہیں کہ شام میں ان تمام ضرورت مندوں تک امداد کیسے پہنچائی جا سکتی ہے جو ایک دہائی سے زائد خانہ جنگی سے تباہ ہو چکا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے حلب کے علاقے کا دورہ اور تباہی کا مشاہدہ کرنے کے بعد کہا کہ تنازعات، کووِڈ، ہیضہ، معاشی زوال اور اب زلزلے کے پیچیدہ بحرانوں سے مقامی باشندوں نے ناقابلِ برداشت نقصان اٹھایا ہے۔
انہوں نے باغیوں کے زیرِقبضہ علاقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ شمال مغرب میں جانے کا انتظار کر رہے ہیں۔ جہاں ہمیں بتایا گیا ہے کہ حالیہ زلزلے کا اثر اور بھی برا ہے۔اور اسی ضمن میں اقوام متحدہ نے شام کے زلزلہ زدہ علاقوں کے متاثرین کی مدد کو ممکن بنانے کے لیے شام میں مکمل جنگ بندی کی اپیل بھی کر رکھی ہے۔