انقرہ(پاک ترک نیوز) ترکش لیرا ڈالر کے مقابلے میں ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا، رواں مالی سال کے دوران ترکش لیرا کی قدر میں 6.9 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔اس سال اب تک اس میں 30 فیصد کمی آچکی ہے۔ترکیہ کے مرکزی بینک کی جانب سے رواں ہفتے پالیسی ریٹ میں 500 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 20 فیصد کر دی جائے گی۔
ترکش لیرا امریکی ڈالر کے مقابلے میں 2 فیصد سے کم ہوکر کم ترین سطح پر آگیا، جس کی وجہ مرکزی بینک کی جانب سے رواں ہفتے شرح سود میںمتوقع اضافہ بتائی گئی ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں مارکیٹ کی توقعات سے کم ہونے کی خبریں لیرا کی قدر میں کمی کو مزید تقویت دے رہی ہے۔
شرح سود میں بتدریج اضافہ پہلے سے ہی ایک مشکل راستہ تھا، لیکن مارکیٹ میں یہ تشویش کہ یہ اضافہ کافی نہیں ہوگا، جس کا اثر قیمتوں میں واضح طور پر ظاہر ہونا شروع ہوگیا ہے۔
ترکیہ کی سالانہ افراط زر گزشتہ اکتوبر میں 24 سال کی بلند ترین سطح 85.51 فیصد تک پہنچ گئی، جس کی بنیادی وجہ اردوان کی کم شرحوں کی پالیسی کی وجہ سے لیرا کی قدر میں کمی تھی۔ جون تک یہ 38.21 فیصد تک کم ہوگیا لیکن اس میں دوبارہ اضافہ متوقع ہے۔