باکو (پاک ترک نیوز)
اقوام متحدہ کا مشن 30 سالوں میں پہلی بار کو نگورنو کاراباخ پہنچا ہے۔ جہاں گزشتہ ہفتے اس علاقے کو آرمینیائی علیحدگی پسند گروپوں کے تین دہائیوں کے قبضے سے آزاد کرائے جانے کے بعد آرمینیائی باشندوں کی اکثریت نقلمکانی کر کے آرمینیا جا رہی ہے۔
آذربائیجانی ایوان صدر کے ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کا ایک مشن اتوار کی صبح کارابخ پہنچا ہے جس کے دورے کا بنیادی مقصد نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی انسانی ضروریات کا جائزہ لیناہے۔یہ تقریباً 30 سالوں میں پہلی بار ہے کہ بین الاقوامی ادارے نے اس خطے تک رسائی حاصل کی ہے۔
آرمینیائی علیحدگی پسندوں نے گزشتہ ہفتے ایک روزہ آذربائیجانی حملے کے بعد غیر مسلح ہونے اپنی حکومت کو تحلیل کرنے اور باکو کے ساتھ دوبارہ الحاق پر اتفاق کیا تھا۔
باکو اب علیحدگی پسند رہنماؤں کے ساتھ دوبارہ انضمام کی بات چیت کر رہا ہے جبکہ ساتھ ہی ساتھ سابق حکومت اور فوجی کمان سے کچھ سینئر شخصیات کو حراست میں لے رہا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے اس وعدے کے باوجود کہ ملکی قوانین اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق علاقے میں آباد آرمینیائی نسل کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔ کاراباخ کے تقریباً تمام 120,000 آرمینی باشندےنقل مکانی کر رہے ہیں۔
قبل ازیں جمعہ کو انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے نقل مکانی کرنےوالوں کی مدد کے لیے 22 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد کی اپیل کی تھی ۔
یاد رہے کہ آذربائیجان کے صدر علیئیف اور آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشینیان آئندہ، جمعرات کو ہسپانوی شہر گراناڈا میں مغربی ثالثی مذاکرات کے لیے ملاقات کرنے والے ہیں جس کا مقصد دونوں ملکوں کی تاریخی دشمنی کو ختم کرنا ہے۔