مصنوعی ذہانت کے قواعد وضوابط کی تیاری کے لئے اقوام متحدہ کی سیکورٹ کونسل کا اجلاس کل ہو گا

نیویارک (پاک ترک نیوز)
دنیا بھر کی حکومتیں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے حدود و قیود سے آزاد پھیلاؤ کے خطرات سے نمٹنے کے لئے سر جوڑ کر بیٹھیںگی ہیں ۔ جب منگل کے روز اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے تحت پہلی مرتبہ مصنوعی ذہانت کے خطرات پر باضابطہ بحث کا انعقادہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے میڈیا سینٹر کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی کونسل میں پہلی بار دنیا بھر کی حکومتیں آرٹیفیشل انٹیلیجنس(اے آئی) یعنی مصنوعی ذہانت سے جڑے خطرات کو کم کرنے پر غور کر رہی ہیں۔ ماہرین کے خیال میں مصنوعی ذہانت عالمی معیشت اور بین الاقوامی سلامتی کے منظرنامے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت رواں ماہ برطانیہ کے پاس ہے جو مصنوعی ذہانت کے حوالے سے قواعد و ضوابط متعارف کروانے میں قائدانہ کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔چنانچہ منگل کو نیو یارک میں ہونے والے اس اجلاس کی صدارت برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی کریں گے۔
جون میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی طرز پر مصنوعی ذہانت کی نگرانی کے لیے ایک ادارہ قائم کرنے کی تشکیل کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت سے خطرہ اپنی جگہ موجود ہے، لیکن پہلے ہی سے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے پھیلنے والی غلط معلومات کی سنگینی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے اس حوالے سے ایک عالمی ضابطہ اخلاق بنانے کی تجویز بھی پیش کی تھی۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کے استعمال سے اتنے بڑے پیمانے پر تبدیلی آئے گی جو دنیا نے کبھی دیکھی ہی نہیں۔

#artificalintelegence#ia#iaea#newyork#PakTurkNews#UN#unitednation