واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
سابق صدارتی امیدوار اورامریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے کانگریس پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر اسرائیل کی غیر قانونی جنگ کو فنڈز کی فراہمی بند کرے۔جس میں نہتے فلسطینی شہریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہےاور ان میںبڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر برنی سینڈرز کی جانب سے منگل کی شب کانگریس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ 10.1 ارب ڈالر کی غیر مشروط فوجی امداد کو مسترد کر دے جو اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف اپنی "وحشیانہ جنگ” جاری رکھنے میں مدد دے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھے واضح کرنے دیں کہ نہتےفلسطینی عوام کے خلافاسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی غیر قانونی، غیر اخلاقی، سفاکانہ اور انتہائی غیر متناسب جنگ کے لیے مزید امریکی فنڈنگ نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ امریکیوں کو سمجھنا چاہیے کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی جنگ امریکی بموں، توپ خانے کے گولوں اور ہتھیاروں کی دیگر اقسام کے ساتھ نمایاں طور پر چھیڑی گئی ہےاور اس کے نتائج تباہ کن رہے ہیں۔سینڈرز نے کہا کہ بہت ہو چکا ہے۔ کانگریس کو اس فنڈنگ کو مسترد کرنا چاہیے۔ امریکہ کے ٹیکس دہندگان کو مزید غزہ میں معصوم مردوں، عورتوں اور بچوں کی زندگیوں کو تباہ کرنے میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔
اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر 7 اکتوبر کو فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے حملے کے بعد سے مسلسل فضائی اور زمینی حملے شروع کر رکھے ہیں۔اورغزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اب تک کم از کم 22,185 فلسطینیشہید اور 57,035 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔اسرائیلی حملے نے غزہ کو کھنڈمیں بدل دیا ہے۔ کیونکہ غزہ کی پٹی کا 60 فیصد انفراسٹرکچر مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو گیا ہے اور تقریباً 2 ملین باشندے خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت کا شکار ہیں۔