تل ابیب (پاک ترک نیوز)
جنگی جنون میں مبتلا34ہزار سے زائد فلسطینیوں کے قاتل صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نتین یاہو نے امریکہ اور فرانس سمیت اپنے مغربی سرپرستوں کے دباؤ کو پس پشت ڈالتے ہوئے 12لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ گزینوں کی آماجگاہ رفح پر ہر صورت حملہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسرائیل کے سرکاری میڈیا پر منگل کی شب جاری ہونے والے باضابطہ بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر رفح پر اسرائیل کے زمینی حملے کے بارے میں اٹل انداز اختیار کر کے رفح پر حملے کے منصوبے کو یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ ہونے یا نہ ہونے سےبالاتر قرار دیا ہے۔وہ تقریبا یہ کہہ رہے تھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا یرغمالیوں کی رہائی کامعاہدہ اور جنگ بندی ہوتی ہے یا نہیں۔ ہر دو صورتوں میں اسرائیل رفح پر حملہ کر کے رہے گا۔
نیتن یاہو۔نے یہ بیان امریکی وزیر خارجہ کے دورہ مشرق وسطی کے عین اس موقع پر دیا ہے جب انٹونی بلنکن کئی اہم اور کامیاب ملاقاتوں کے بعد سعودی عرب سے اردن کے راستےاسرائیل پہنچے ہیں۔جبکہ صیہونی ریاست کے سرپرستوں میں شامل فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے بھی اسرائیل کو اس حملے سے باز رہنے کی تلقین کی ہے جس سے ایک بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
اہم بات یہ بھی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ان کے دفتر نے منگل کے روز باضابطہ جاری کیا ہے ۔ بیان کے مطابق یہ سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ ہم اپنی جنگ کے تمام مقاصد حاصل کیے بغیر اپنی جنگ کو راستے میں روک دیں گے یہ خیال ہی نہ کیا جائے۔