اردوان اور سینان کی سوچ میں زیادہ فرق نہیں ،وائس چیئرمین اے کے پارٹی بن علی یلدرم

 

انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ کی حکمران جماعت اے کے پارٹی کے وائس چیئرمین بن علی یلدرم کا کہنا ہے کہ اردوان اور سینان کی سوچ میں زیادہ فرق نہیں ہے اور یہی امر امر اوغان کے صدارتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں اردوان کی حمایت کا موجب بن سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار ترکیہ کی حکمران جماعت اے کے پارٹی کے وائس چیئرمین بن علی یلدرم نے گذشتہ شب اپنے ٹی وی انٹرویو میں کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں یلدرم نے کہا کہ دہشتگردوں ،انتہا پسندوں، علیحدگی پسندوں اورمہاجرین کے بارے میں اے کے پارٹی کی قیادت میں عوامی اتحاد کی حکومت جو اقدامات اٹھا رہی ہے ۔انہی کا مطالبہ اوغان کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ جبکہ اپوزیشن نے تو علیحدگی پسندوں اور انتہاپسندوں سے ڈیل کر رکھی ہے۔
یلدرم نے کہا کہ ترک نیشنل ازم کو جتنا فروغ صدر اردوان نے دیا ہے اس کی پچھلی پوری صدی میںکوئی نطیر نہیں ہے۔ اسی طرح وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ اپنے تاریخی تعلق کا جتنا احساس صدر اردوان کو ہے ان سے پہلے کسی ترک سربراہ مملکت کو نہیں تھا۔یہی وجہ ہے کہ ہم ایک سے زیادہ علاقائی اور تزویراتی معاہدوں میں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔اور یہ تمام باتیں اے ٹی اے الائنس اور پیپلز الائنس کو ایک دوسرے کے قریب تر کرتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں یلدرم نے کہا کہ جہاں تک اوغان کےپناہ گزینوں کے خلاف سخت بیانات کا تعلق ہے، خاص طور پر تقریباً 3.5 ملین شامیوں کے بارے میں جو اپنے وطن میں وحشیانہ خانہ جنگی سے بھاگ کر ترکی میں پناہ کے لیے آئے تھے، وہ سب سے بڑھ کر یہ انسان ہیں۔ یہ ایک عارضی صورتحال ہے۔ اور وہاں ایک ایسی حکومت ہے جس کا ابھی تک شام پر مکمل کنٹرول نہیں ہے۔اگر ہم اور مسٹر اوغان بالکل وہی بات کہہ رہے ہیں، توانہیں ہماری پارٹی میں ہونا چاہیے۔ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جس پر ہم اتفاق رائے پیدا نہیں کرسکتے ہیں،” یلدرم نےایک اور سوال کے جواب میں کہا۔
اے کے پارٹی کے ڈپٹی چیئر کے مطابق، اوغان کو بھی "ایئر آن” نہیں ہونا چاہیے۔ "اگر آپ اپنی توثیق کو تجارتی بنانے کی کوشش کرتے ہیں، تو رائے دہندگان آپ کا خیرمقدم نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تاہم، میں غلط فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہوں گا کیونکہ مسٹر اوغان ایک ایسی شخصیت ہیں جو اس انتخاب کے ساتھ نمایاں ہو گئے ہیں اور وہ سیاست میں تب ہی مستقل ہو جائیں گے جب وہ اپنی سیاسی بیان بازی کو سمجھنے کی طرف قدم اٹھائیں گے۔

#anakra#ANKARA#elecations#PakTurkNews#RecepTayyipErdoğan#runoff#turkia#turkishelecations#turkpresident#tyurkiaelecations