ترکیہ اور امریکہ کے درمیان روسی دفاعی نظام ایس۔400کوبتدریج آف لائن کر نےکی تجویز پر پیش رفت

ایتھنز (پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے روس کے فراہم کردہ ایس۔ 400 لانگ رینج ایئر ڈیفنس سسٹم کوبتدریج آف لائن کرنے کے منصوبے کی تفصیلات پر امریکہ کے ساتھ بات چیت میں اہم پیش رفت کی ہے۔ جس کا مقصد نیٹو کے رکن کی جانب سےایف۔ 35 فائفتھ جنریشن لڑاکا طیاروں کے حصول کو دوبارہ ممکن بنانا اورتیسرے درجے کےپارٹنر کے طور پر ایف۔ 35 پروگرام میں دوبار ہ مکمل داخلہ یقینی بنانا ہے۔
ترک میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ترکی کو روسی دفاعی میزائل سسٹم کی خریداری کے نتیجے میں جولائی 2019 میں ایف۔ 35 پروگرام سے باضابطہ طور پر نکال دیا گیا تھا۔واشنگٹن نے ایف۔ 35 تک رسائی کا ہتھیاراستعمال کرتے ہوئے انقرہ پر نیٹو کی وسیع پالیسی کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔ جب کہ ترک حکومت نے اشارہ دیا تھاکہ وہ روسی لڑاکا طیارے جیسے کہایس یو۔ 57 حاصل کر کے جواب دے سکتی ہے۔ لیکنترکیہ کی نیٹو کی رکنیت اور مغربی افواج کے ساتھ قریبی انضمام ،ٹیکنالوجی کی منتقلی، تجارت، اور سیاسی اور فوجی مدد کے لیے مغربی دنیا پر زبردست انحصار نے اسے اس حد تک آگے بڑھنےسے روک دیا۔اطلاعات کے مطابق اب ایک مرتبہ پھر ترکیہ کے ایف۔ 35 پروگرام میں شامل ہونے امید تازہ ہونے کے بعد وہ اپنے ایف۔ 16 لڑاکا طیاروں کے حصول کے منصوبے کو ختم کر دے گا اور ایف۔ 35 کے حصول کے لئے فنانسنگ پر توجہ دے گا۔
یونانی خبر رساں ادارے کیٹ میرینی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے مبینہ طور پر رواں سال کے پہلے نصف حصے میں امریکی وزیر خارجہ کے انقرہ کے دورے کے دوران ایس۔ 400 کے مسئلے کے حل کے لیے ایک تفصیلی تجویز پیش کی تھی۔ جس میں ترکیہ کو روسی میزائل سسٹم رکھنے کی اجازت دی جائے گی۔ مگر ایس۔ 400 کا کنٹرول امریکی اہلکاروںکو منتقل کیا جائے گا۔ لیکن یہ سب ترکیہ کی سرزمین پر ہی ہو گا۔ ممکنہ طور پر ترکیہ میں امریکہ کے زیر کنٹرول انسرلک ایئر بیس کے سیکٹر میں جہاں مشترکہ جوہری ہتھیاروں کو ذخیرہ کیا گیا ہے۔ ایس۔ 400 سسٹمزکو بھی اسی علاقے میں منتققل کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اگر ایسا کوئی معاہدہ ہو جاتا ہے تو ترکیہ کی فضائی جنگی صلاحیتوں میں نمایاں طور پر اضافہ ہو جائے گا۔ کیونکہ ایف۔ 35 چینی جے۔ 20 کے ساتھ دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر پیداوار میں صرف دو پانچویں نسل کے لڑاکا طیاروں میں سے ایک ہے۔ اور مغربی بلاک کے ممالک کی فضائی جنگی صلاحیتوں میں بتدریج انقلاب لا رہا ہے۔ ترکیہ فی الحال چوتھی نسل کے ایف۔ 16 لڑاکا طیاروںپر انحصار کرتا ہے۔جنکی ٹیکنالوجی اب پرانی ہوچکی ہے اور21 ویں صدی کے تقاضوں اور جدید میزائلوں سے مربوط نہیں ہوسکتی۔