ماسکو(پاک ترک نیوز)
روس نے الزام لگایا ہے کہ امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی یوکرین میں ایک جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کا تجربہ کر رہے ہیں، جو سویلین سیٹلائٹس کا استعمال کرتے ہوئے لڑائی میں کیف کی افواج کو مدد فراہم کر رہا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جمعرات کو ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ روس نے بیرونی خلا کے پرامن استعمال سے متعلق اقوام متحدہ کی کمیٹی کو فعال طور پر استعمال کیا ہے تاکہ بین الاقوامی برادری کی توجہ اس نئے رجحان کی طرف مبذول کرائی جا سکے جو یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کی روشنی میں تیار ہوا ہے۔ امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی شہری تجارتی سیٹلائٹس اور متعلقہ زمینی انفراسٹرکچر کو یوکرین کی مسلح افواج کے لیے جنگی معاونت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
سفارت کار نے یاد دلستے ہوئے کہا کہ 1967 کا بیرونی خلا سے متعلق بنیادی معاہدہ خصوصی طور پر پرامن مقاصد کے لیے زمین کے قریب کی جگہ کے استعمال کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ مگریوکرین میں حقیقی مسلح تصادم کے تناظر میں واشنگٹن نیم سویلین خلائی ٹیکنالوجیز پر مبنی ایک جدید کمانڈ اور کنٹرول سسٹم کی جانچ کر رہا ہے۔ اس کا استعمال دنیا میں کہیں بھی ممکن ہے، اور زیادہ تر ریاستیں اس طرح کے نقطہ نظر کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔
زاخارووا نےآگاہ کیا کہ امریکہ نے مداری ٹیکنالوجیز پر منحصر سب سے اہم سماجی اور اقتصادی عمل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اور اس سلسلے میںروس نے برکس شراکت داروں سمیت ترقی پذیر ممالک کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے اس پر بڑھتی ہوئی تشویش کی طرف اشارہ کیا ہے۔