منیلا (پاک ترک نیوز)
امریکہ کی طرف سے فلپائنی فوج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کے لیے تعینات کیے گئے "مہلک” ٹائیفون ویپنز سسٹم کوآئندہ دو ماہ یا اس سے بھی کم وقت میں ملک سے واپسمنتقل کر دیا جائے گا۔
فلپائنی فوج کے ترجمان کرنل لوئی دیما الا نے اعلان کیا ہےکہ اس سال کے شروع میں شمالی فلپائن میں تعینات امریکی درمیانی فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت کا میزائل سسٹم ستمبر تک یا ممکنہ طور پر اس سے بھی پہلے واپس بھیج دیا جائے گا ۔ یہ فیصلہ خطے میں امریکی درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم کی موجودگی پر چین کے بڑھتے ہوئے خدشات اور اعتراضات کے درمیان سامنے آیا ہے۔ اسٹینڈرڈ میزائل 6 (SM-6) اورٹوما ہاک لینڈ اٹیک میزائلوں کو لانچ کرنے کے قابل نظام کو سالانہ مشقوں کے دوران استعمال کیا گیا۔
کرنل لوئی دیما الا نے کہا کہ فلپائنی فوجیوں کو ٹائیفون میزائل سسٹم کو سنبھالنے اور اسے استعمال میں رکھنے کے بارے میں تربیت دی گئی تھی۔ لیکن اسے لائیو فائر ٹریننگ میں استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ تاہم امریکی فوج اس وقت بالیکاتن اور سالقنیب فوجی مشقوں کے دوران استعمال ہونے والے اپنے سازوسامان کو واپس منتقل کرنے کے عمل میں ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بحر ہند -بحرالکاہل کے علاقے میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے لیے زمینی لانچروں کی تعیناتی نے امریکہ کی طرف سے ایک اہم فوجی پیش رفت کی نشاندہی کی ہے۔جس نے 1987 میں امریکہ-سوویت یونین انٹرمیڈیٹ-رینج نیوکلیئر فورسز معاہدے (INF) پر دستخط کے بعد سے تقریباً چار دہائیوں کے وقفے کو توڑ دیاہے۔
اس معاہدے نے پہلے 500 کلومیٹر سے 5500 کلومیٹر کے درمیان زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کی ترقی اور قبضے پر پابندی عائد کی تھی۔ اس سے پہلے 2019 میں امریکہ نے ماسکو کی جانب سے خلاف ورزیوں کا دعویٰ کرتے ہوئے اور چین کی بڑھتی ہوئی فوجی صلاحیتوں کے جواب میں خاص طور پر میزائل ٹیکنالوجی میں معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔