ہم کسی کی ترجیحات کی توہین نہیں کرتے۔اور نہ کسی کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔اردوان کا اجتماع سے خطاب

ڈیفینے (پاک ترک نیوز)
ہم سی ایچ پی لیڈر اور اس کے پیروکاروں کی طرح اپنے لوگوں پر الزام نہیں لگاتے۔ ہم کسی کی ترجیحات کی توہین نہیں کرتے۔اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ امتیازی سلوک جو زلزلوں میں اپنے پیاروں کو کھو چکے ہیں، ہمارے ذہنوں میںکبھی نہیں آئے گا۔
صدر رجب طیب اردوان نے ان خیالات کا اظہار اتوار کے روز فروری کے زلزلوں سے متاثرہ جنوب مشرقی صوبہ ہاتائے کےدورہ میں ڈیفنے اسٹیٹ ہسپتال کے افتتاح کے بعد زلزلہ متاثرین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نےشہر کے مکینوں کی جانب سے ان کے اور عوامی اتحاد کے لیے دکھائی جانے والی حمایت پر ہاتائےکا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا کہ آپ لوگوں کی قوت ارادی لائق تحسین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تباہی کے بعد سست ردعمل کے لیے ان کی حکومت پر تنقید کی گئی مگر انہوں نے یقین دہانی کرائی تھی معاملے کو فوری طور پر سنبھالا جائے گا۔اور ایسا ہی ہوا۔اردوان نے کہا کہ ہم ووٹرز کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے اپنے آپ سے سوال کرتے رہیں گے اور جو بھی غلطی ہم سے ہوئی ہے اس کی اصلاح کے لیے کام کریں گے۔
اردوان نے متاثرین کو پناہ اور امداد فراہم کرنے اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کو بحال کرنے کی حکومتی کوششوں کا تفصیلی ذکر کیا۔ خاص طور پر ہاتائے میں تقریباً 251,000 مکانات کی تعمیرکااعلان کرتے ہوئےانہوںنے اس عزم کا اظہار کیا کہ "متاثرین کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔”انہوں نے بتایا کہ ڈیفنے اسٹیٹ ہسپتال 300 بستروں پر مشتمل ہے جس کی بنیاد 24 مارچ کو تباہ کن زلزلوں کے بعد رکھی گئی تھی۔ اور یہ ہسپتال 60 دنوں میں مکمل ہوا ہے۔انہوں نے اپوزیشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے تین ماہ میں ہسپتال بنانے کی کوشش پر ہمارا مذاق اڑایا تھا۔ ہسپتال بن گیا ہے مگر آپ نے کیا کیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 14مئی کے الیکشن میں ڈیفینے ضلع میں اردوان کو 8.5فیصد اور کلچدار اولو کو 90فیصد وووٹ ملے تھے۔ جس کا حوالہ دیتے ہوئے صدر اردوان نے کہا کہ ہم ہاتائے میں سرمایہ کاری نہیں کرتے کیونکہ یہاں فرقہ وارانہ فرق ہے۔ میں اس ملک کا صدر ہوں اور ہم نے کبھی امتیازی سلوک نہیں کیا اور نہ کبھی کریں گے۔

#28may#anakra#elecations#PakTurkNews#presidentalelecations#RecepTayyipErdoğan#turkelecations#turkpresident