پاکستان جیسے قیمتی تحفے کیلئے ہم عظیم راہنماؤں کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے،وزیراعظم

اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے76ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کے اس قیمتی تحفے کے لیے ہم ان عظیم راہنماؤں کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔

وزیراعظم شہباز کا کہنا تھا کہ قوم آج پاکستان کی یوم آزادی کی چھہترویں سالگرہ منا رہی ہے۔ اس موقع پر میں سمندر پار پاکستانیوں سمیت پوری قوم کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ یہ دن ہمارے دلوں میں خاص جگہ رکھتا ہے کیونکہ اس دن آزادی کی تاریخی جد و جہد ریاستِ پاکستان کے قیام پر اختتام پذیر ہوئی۔ آج کے دن ہم ان مردوں، عورتوں اور بچوں کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جو قائد اعظم کی متحرک قیادت میں اکٹھے ہوئے تاکہ ایک ایسی سرزمین حاصل کرنے کے لیے جد و جہد کا آغاز کر سکیں کہ جس کو وہ اپنا گھر کہہ سکیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس عمل کے دوران ان لوگوں نے حصولِ پاکستان کے عزم اور لگن کی عالیشان مثال قائم کی تھی۔ میں قائد اعظم اور ان راہنماؤں کو بھی اس موقع پر خراج عقیدت پیش کرنا چاہوں گا جن کے بغیر پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں تھا۔ پاکستان کے اس قیمتی تحفے کے لیے ہم ان عظیم راہنماؤں کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علیحدہ وطن کے لیے جدوجہد ایک ایسے خیال کی عکاس ہے جس کی جڑیں خود اعتمادی اور ایک بہتر کل کی امید پر مبنی ہیں۔ یہ خیال ایک ایسے ملک کے لیے تھا جہاں ہمارے لوگ اپنی صلاحیتوں کو تلاش کر سکیں اور اپنی شاندار روایات، اخلاقیات، ثقافت اور اقدار کے مطابق امن اور خوشحالی کی زندگی گزار سکیں۔ ۔پاکستان کا تصور عظیم تھا، یہ ایک ایسی خواہش تھی، جس کی تشکیل کانگریس کی طرف سے حمایت یافتہ اکثریتی اصول کے تحت زندگی گزارنے کے خوف سے ہوئی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قائداعظم نے اس تشریح کی مخالفت کی جس کا مقصد مسلمانوں کی شناخت کو دبانا اور انہیں مغربی جمہوریت کی آڑ میں اقلیت کے طور پر رکھنا تھا۔ قائد اعظم نے یہ ثابت کیا کہ مسلمان ہر لحاظ سے ایک الگ قوم ہیں اور ان کا الگ وطن کا مطالبہ تاریخی طور پر جائز تھا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اکثریت پرستی کے اصول کے تحت انہیں ایک بڑے ملک میں رہنے پر مجبور کرنا تباہی کا نسخہ ہے۔ انہوں نے ایک پرامن جمہوری اور سیاسی جدوجہد کی قیادت کی۔ قائد اعظم کا عزم اور یقین اپنے مقصد کے حق میں اتنا پختہ تھا کہ انگریز حکمران اور کانگریس کی مشترکہ مخالفت ان کے عزم کو کچلنے میں ناکام رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں دو اسباق قابل ذکر ہیں۔ پہلا یہ کہ آزادی کی جد و جہد کے سب سے اہم پہلوؤں میں سے ایک اتحاد کا پہلو تھا جو اس خطے کی ثقافتوں، زبانوں اور نسلوں پر مبنی تھا۔ 14 اگست نہ صرف سیاسی آزادی کا جشن ہے بلکہ یہ ایک عظیم قوم کے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے متحد ہونے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ پاکستان کا جھنڈا، جس کا سبز رنگ مسلم اکثریت کی نمائندگی کرتا ہے اور سفید رنگ مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے، تنوع میں اتحاد کے اصول کو مجسم کرتا ہے جو ملک کی شناخت کو تشکیل دیتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دوسرا سبق یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ایک مقصد کے لیے ایمانداری اور عقیدت سے کارفرما ہو تو اس کے لیے کوئی بھی رکاوٹ ناقابل تسخیر نہیں ہوتی۔ خود اعتمادی قوموں کے تخیل کو ابھارتی ہے اور ان کے سفر کو منزل کی طرف بڑھاتی ہے۔
وزیراعظم نے مزیدکہاکہ آزادی کی چھہترویں سالگرہ کے موقع پر ہمیں اس جذبے کو ابھارنے کی ضرورت ہے جو تحریک آزادی کی پہچان تھا اور ہمیں اتحاد اور خود اعتمادی کے اسباق کو بروئے کار لا کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ ساڑھے سات دہائیوں میں نا مساعد حالات کے مقابلے میں حاصل کیے گئے سنگ میلوں کی اہمیت ناقابل تردید ہے۔ ہم نے بدترین قدرتی آفات، تنازعات اور جنگوں کا سامنا کیا ہے اور ہمیشہ متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں کامیاب رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یوم آزادی پر ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو کشمیر پر بھارت کے ظالمانہ قبضے کے خلاف اور اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے مستقل جد و جہد کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام کو سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ چار سال کے فوجی محاصرے اور معلومات کے بلیک آؤٹ کے باوجود، IIOJK کے لوگوں نے بھارتی جابرانہ قبضے کے خلاف غیر معمولی جزبے اور مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ ہمارا موقف مستحکم ہے۔ ہم اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس تنازعے کے پرامن حل کی وکالت کرتے ہیں، اور آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چودہ اگست محض ایک تاریخ نہیں بلکہ یہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یہ پاکستانی قوم کی لچک، حوصلے اور آزادی کے لیے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے۔ آج کا یوم آزادی ماضی کی قربانیوں پر غور، حال کی کامیابیوں کو منانے اور اپنے لوگوں کے روشن مستقبل کا تصور کرنے کا ایک موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کا جذبہ پاکستانیوں کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور ایک ایسی قوم کی تشکیل کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے جو انصاف، مساوات اور سب کے لیے خوشحالی کے اصولوں پر مبنی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہاکہ آئیے آج کے دن ہم اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو یاد کریں اور ان اقدار کو برقرار رکھنے کا عہد کریں جو ہماری عظیم قوم کی شناخت ہیں۔
پاکستان پائندہ باد!

 

#14august#islamabd#jashaneazadi#pakturkenws#primeminister#shahbazsharif