پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے پر غور کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

ریاض(پاک ترک نیوز)
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےکہا ہے کہ ان کی حکومت پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کا اقدام اٹھانے پر غور کر رہی ہے۔تاکہ ملک میں خواتین کی مالی شمولیت اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیر خزانہ اورنگزیب نے پاکستان کی جانب سے ڈیجیٹل کرنسی اپنانے کے حوالے سے اپنی سوچ کا اظہار کیا۔
مالی شمولیت سے متعلق تحفظات کا حل بتاتے ہوئے وزیر خزانہ نے پاکستان میں غریب خواتین کو فراہم کی جانے والی حکومتی امداد پربھی روشنی ڈالی۔
اورنگزیب نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو 1.1ارب ڈالر کی قسط کے اجرا کی منظوری کے تناظر میں اظہار خیال کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ رواں مالی سال 24 کے آخر تک مرکزی بینک کے ذخائر 9سے10 ارب ڈالر ہو جائیں گے۔
وزیر خزانہ اورنگزیب نے عام شکایات کو بھی تسلیم کیا جہاں خواتین کو اکثر خاندان کے مردوں کے ہاتھوںانکی رقم میں ہیرا پھیری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اور انہوں نے اس ضمن میں خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹل والیٹکو متعارف کروانے کو اس مسئلے کا مؤثر حل قرار دیا۔
پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے پر غور کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
ریاض(پاک ترک نیوز)
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نےکہا ہے کہ ان کی حکومت پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرانے کا اقدام اٹھانے پر غور کر رہی ہے۔تاکہ ملک میں خواتین کی مالی شمولیت اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیر خزانہ اورنگزیب نے پاکستان کی جانب سے ڈیجیٹل کرنسی اپنانے کے حوالے سے اپنی سوچ کا اظہار کیا۔
مالی شمولیت سے متعلق تحفظات کا حل بتاتے ہوئے وزیر خزانہ نے پاکستان میں غریب خواتین کو فراہم کی جانے والی حکومتی امداد پربھی روشنی ڈالی۔
اورنگزیب نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو 1.1ارب ڈالر کی قسط کے اجرا کی منظوری کے تناظر میں اظہار خیال کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ رواں مالی سال 24 کے آخر تک مرکزی بینک کے ذخائر 9سے10 ارب ڈالر ہو جائیں گے۔
وزیر خزانہ اورنگزیب نے عام شکایات کو بھی تسلیم کیا جہاں خواتین کو اکثر خاندان کے مردوں کے ہاتھوںانکی رقم میں ہیرا پھیری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اور انہوں نے اس ضمن میں خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹل والیٹکو متعارف کروانے کو اس مسئلے کا مؤثر حل قرار دیا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More