کراچی (پاک ترک نیوز)
پاکستان میں پہلی بار ایک سہ ماہیکے دوران موبائل بینکنگ ٹرانزیکشنز کی مالیت 11 کھرب روپے سے تجاوز کر گئی ہے اور انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز کی مالیت 5.4 ٹریلین روپے تک پہنچ گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے دو روز قبل جاری کردہ تازہ ترین پیمنٹ سسٹمز ریویوکے مطابقگزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں موبائل اور انٹرنیٹ بینکنگ صارفین کی تعداد بالترتیب 8فیصداور 5فیصدبڑھ کر ایک کروڑ 63لاکھ اور10لاکھ 8ہزار تک پہنچ گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ اور موبائل ایپ پر مبنی لین دین کا حصہ کارڈ پر مبنی لین دین سے زیادہ تھا۔جبکہ "راست” کے ذریعے لین دین کی تعداد 10لاکھ7ہزارتک پہنچ گئی، جس کی رقم 2.3کھرب روپے ہے۔ ای والیٹ ٹرانزیکشنز نے بھی اسی طرح کی شرح نمو دکھائی ہے جس میں حجم کے لحاظ سے 31فیصد اور قدر کے لحاظ سے 37فیصدکا سہ ماہی اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اے ٹی ایمز، پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) اور ای کامرس پلیٹ فارمز پر کارڈ پر مبنی ٹرانزیکشنز نے بھی سہ ماہی کے دوران قابل ذکر ترقی کا تجربہ کیا جن میں بالترتیب کل 235 ملین (10 فیصد تک)، 65 ملین (10 فیصد تک) اور 11 ملین (13 فیصد تک) ٹرانزیکشنزہوئیں۔
اوور دی کاؤنٹر (OTC) چینل کے ذریعے 49ملین کے مقابلے میںاے ٹی ایمز اس سہ ماہی کے دوران 229 ملین ٹرانزیکشنز کے ساتھ کیش نکالنے کے لیے صارفین کے پسندیدہ چینل بنے رہے ۔
مزید برآں، جولائی تا ستمبر کے 80 فیصد کے مقابلے میں اکتوبر تا دسمبر سہ ماہی کے دوران 82 فیصد خوردہ لین دین ڈیجیٹل طور پر کیے گئے۔ جو ڈیجیٹل ادائیگیوں کو اپنانے میں مسلسل اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔اس کے برعکس قدر کے لحاظ سے 85 فیصد خوردہ ادائیگیاں OTC پر کی گئیں اور صرف 15 فیصد ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے کی گئیں۔