اسرائیلی فوج کی رفح پربمباری، 19 فلسطینی شہید

غزہ (پاک ترک نیوز) غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا ، اسرائیلی بمباری سے رفح میں 19 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اسرائیلی بمباری سے ہونے والی نئی ہلاکتوں کی غزہ میں قائم وزارت صحت نے بھی تصدیق کر دی۔گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے رفح پر بمباری کی اور دو مختلف مقامات پر دو الگ الگ مکانوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے پہلی بمباری اس وقت کی جب فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کرم شالوم راہداری میں اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہوئے تین کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
اس کے کچھ ہی دیر بعد اسرائیلی فوج نے رفح پر بمباری کرتے ہوئے ایک مکان کو نشانہ بنایا اور تین فلسطینی اہل خانہ کو شہید کرنے کے علاوہ متعداد افراد کو زخمی کر دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ شہر میں متوقع فوجی کارروائی سے قبل فلسطینی علاقے میں مشرقی رفح کے باشندوں کو "توسیع شدہ انسانی علاقے” کی طرف زبردستی بھیجنا شروع کر دیا۔
فوج نے ایک بیان میں کہاکہ اسرائیلی دفاعی افواج مشرقی رفح کے باشندوں کو توسیع شدہ انسانی علاقے کی طرف بڑھنے کی ترغیب دیتی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ وہ مشرقی رفح سے تقریبا ایک لاکھ افراد کو نکال رہی تھی۔
کتنے لوگوں کو نکالا جارہا تھا، اس سوال پر ایک فوجی ترجمان نے صحافیوں کو بتایا، "اندازاً تقریباً ایک لاکھ افراد ہوں گے۔
عالمی ادارۂ صحت کے مطابق فی الحال تقریبا 1.2 ملین افراد رفح میں پناہ گزین ہیں۔رفح میں حملے کے امکان پر عالمی امدادی گروپوں اور عالمی رہنماؤں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی سکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعہ کے روز کہا کہ اسرائیل نے ابھی تک "حقیقی طور پر اُن شہریوں کی حفاظت کے لئے ایک قابلِ اعتماد منصوبہ پیش نہیں کیا جنہیں نقصان پہنچنے کا امکان ہے” اور ایسے منصوبے کے بغیر واشنگٹن "رفح میں کسی بڑی فوجی کارروائی کی حمایت نہیں کر سکتا۔”
سات اکتوبر کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد ہی اسرائیل نے غزہ کے شمال میں رہنے والے فلسطینیوں سے کہا کہ وہ اس علاقے کے جنوب میں "محفوظ زون” بشمول رفح میں منتقل ہو جائیں۔
لیکن رفح پر بار بار فضائی بمباری کی گئی ہے اور فلسطینی باقاعدگی سے کہتے رہے ہیں کہ غزہ کا کوئی بھی علاقہ محفوظ نہیں ہے۔فوجی بیان میں رفح کے قریب ساحلی علاقے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا، "اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ کی طرف جانے والی امداد کی بڑھتی ہوئی سطح کے لئے المواسی میں انسانی ہمدردی کے علاقے میں توسیع کی ہے۔
ایک فوجی ترجمان نے آن لائن بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا، "آج صبح۔۔ ہم نے رفح کے مشرقی حصے کے رہائشیوں کو عارضی طور پر نکالنے کے لئے ایک محدود کارروائی کا آغاز کیا۔ یہ ایک محدود پیمانے کی کارروائی ہے۔
اپنے بیان میں فوج نے مزید کہا، "عارضی طور پر انسانی ہمدردی کے علاقے میں منتقلی کے لئے پوسٹرز، ایس ایم ایس پیغامات، فون کالز اور عربی میں میڈیا کی نشریات کے ذریعہ پیغامات پہنچائے جائیں گے۔بیان میں کہا گیا، فوج نے دعوی کیا ہے کہ وہ حماس کا "غزہ میں ہر جگہ” تعاقب کر رہی ہے اور یہ اس وقت تک جاری رکھے گا "جب تک اس کی قید میں موجود تمام یرغمالی واپس نہ لوٹا دیئے جائیں۔”

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More