ٹوکیو(پاک ترک نیوز)
شمالی کوریا نےملک کے رہنما کم جونگ اُن کی رہنمائی میں 600 ملی میٹر کے انتہائی بڑے متعدد راکٹ لانچر اور ذیلی یونٹوں کی شرکت کے ساتھ جوہری جوابی حملے کی نقل کرتے ہوئے پہلی مشترکہ حکمت عملی کی مشق کی۔
جاپانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ مشق 22اپریل کو کی گئی جسے ایک حقیقی ڈرل میں تقسیم کیا گیا تھا تاکہ یونٹوں کو ایک ایسے وقت میں جوہری جوابی حملے کی پوزیشن میں تبدیل کرنے کے طریقہ کار اور عمل میں مہارت حاصل ہو، جب”وسان پالریونگ” سسٹم جو ریاست کا سب سے بڑا جوہری بحران کا الارم ہےکومتحرک کیا جاتا ہے اور ایک مشق جوہری جوابی حملے کے کمانڈنگ سسٹم کو چلاناتھی۔
مشق کے دورانسپر لارج متعدد راکٹ لانچروں کے توپ خانے نے دشمن کے خلاف شفاف نقطہ نظر کے ساتھ سالو میں فائر کیا۔ سپر بڑے متعدد راکٹ لانچروں نے اپنی بے مثال طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے 352 کلومیٹر کے فاصلے پر جزیرے کے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابقشمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے انتہائی بڑے متعدد راکٹ لانچروں کی ہائی ہٹ اور درستگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سنائپر رائفل سے فائرنگ ہوتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔
اس مشق کا بنیادی مقصدجنوبی کوریا کی جوہری قوت کی برتری، طاقت اور متنوع ذرائع کو ظاہر کرنا اور جوہری قوت کو معیار اور مقدار دونوں لحاظ سے مضبوط کرنا ہے۔