مشرقی یورپی ملکوں کی مہاجرین کو سنبھالنے کی صلاحیت آخری حد پر پہنچ گئی

جنیوا (پاک ترک نیوز )
اقوام متحدہ کےحکام نے کہا ہے کہ روس کے حملے سے فرار ہونے والے یوکرائنی شہریوں کو رہائش دینے کی انکی صلاحیت اپنی آخری حد کو پہنچ رہی ہے۔کیونکہ اب تک تقریباً 3.5 ملین مہاجرین یوکرین سے فرار ہو کروسطی یورپی ملکو ں کی عارضی رہائش گاہوں میں ڈیرے ڈال چکے ہیں۔
یوکرین کے زیادہ تر باشندے پولینڈ، سلوواکیہ، رومانیہ اور ہنگری کے سرحدی مقامات پر پہنچ چکے ہیں، اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مرتب کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ یورپی یونین کے ممالک پران مہاجرین کو پناہ دینے کے لئے دباؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے
اسی ضمن میںچیک پارلیمنٹ نے اس ہفتے تین قوانین کی منظوری دی جس سے یوکرائنی پناہ گزینوں کے لیے کام تک رسائی، ہیلتھ انشورنس، اور اسکولوں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی اجازت دی گئی ہے۔
ادھریوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشچک نے کہا ہےکہ اتوار کے روز سے سات انسانی راہداری کھول دی گئی ہیں تاکہ عام شہری جنگی علاقوںسے نکل سکیں۔نتیجتاً یوکرینی شہریوں کی ایک بڑی تعداد اب پھر سے وسطی یورپی ملکوں کی سرحدوں تک پہنچے گی
روس کے حملے کے بعد سے اب تک 20 لاکھ سے زیادہ یوکرینی باشندے پولینڈ میں داخل ہو چکے ہیں۔وارسا کے حکام کا کہنا ہے کہ اس سے پولینڈ کے دارالحکومت کی 1.8 ملین آبادی میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وارسا سٹی کونسل کی ترجمان مونیکا بیوتھ-لوٹک نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ کتنے مہاجرین آئیں گے۔ "ہم نے اپنی ہر ممکن کوشش کی ہے اور اگلا اقدام حکومت پر منحصر ہے کہ وہ ایک نظام کو نافذ کرے اور پناہ گزینوں کے شہر تعمیر کرے۔”

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More