ترکی کی حکومت کے جاری کردہ ا عداد و شمار کے مطابق باسفورس میں مال بردار جہازوں کی آمدو رفت میں گزشتہ برس خاطرخواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
آبنائے باسفورس بحیرہ اسود کو مرمرہ اور بحرہ روم سے ملاتا ہے۔ اس آبی گزرگاہ سے ٹینکرز اور مال بردار جہازوں کی تعداد 147سے بڑھ کر اڑتیس ہزار پانچ سو پچاس تک پہنچ گئی۔
جبکہ دوسو میٹر طویل بحری جہازوں اور کیمیکل ٹینکرز کی آمدو رفت بالترتیب 5306اور 2701تک پہنچ گئی۔
اس مصروف ترین آبی گزرگاہ میں کسی بڑے حادثے اور ٹکراوٗ سے بچنے کیلئے ترکی ایک متبادل گزرگاہ استنبول کینال کے منصوبے پرکام کر رہا ہے جس سے آبنائے باسفورس میں ٹریفک کم ہوگی۔کینال استنبول شمال میں بحیرہ اسود کو جنوب میں بحیرہ مرمرہ سے جوڑدے گی ، اور اسکی لاگت کا تخمینہ لگ بھگ 9.2ارب ڈالر ہے۔ یہ منصوبہ نہر سویز جیسے حادثات سے بچنے کیلئے بھی اہم کردار ادار کرے گا۔ کنال استنبول ترکی کے سب سے بڑے اسٹریٹیجک میگا پراجیکٹس میں سے ایک جس کا تصور صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے پیش کیا گیا۔45کلومیٹر طویل یہ نہر یومیہ 160جہازوں کی آمدو رفت کیلئے استعمال ہوسکےگی جس سے ٹرانسٹ پیریڈ میں بھی کمی ہوگی اور لاگت میں بھی بچت ہوگی جبکہ ترکی یہاں سے گزرنے والے جہازوں سے فیس بھی وصول کرے گا۔