انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکی نے 1915 کے واقعات کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن کے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخی حقائق اور بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہ رکھنے والے بیانات درست نہیں ہیں۔
گذشتہ روز جاری ہونے والے بیان میں ترکی کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس ضمن میں امریکی صدر جو بائیڈن کا آج دیا گیا افسوسناک بیان قابل مذمت ہے جو کہ 2021 میںانکی جانب سے کی جانے والی غلطی کی تکرار ہے۔
بیان میںاس بات پر زور دیتے ہوئے کہا گیاہے کہ انقرہ ایسے بیانات اور فیصلوں کو مسترد کرتا ہے، جو سیاسی مقاصد کے ساتھ تاریخی حقائق کو مسخ کرتے ہیں۔اور ایسے بیانات اخلاقی طور پر مسئلہ اور سیاسی طور پر بد نیتی پر مبنی ہیں۔وزارت نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ اس دور میں پیش آنے والے تمام مصائب کی یاد منانے کے لیے، نسلی یا مذہبی امتیاز کے بغیر ایک یکساں انسانی اور مخلصانہ موقف کی ضرورت ہے۔
مزید براںترکی پوری عثمانی رعایا بشمول آرمینیائی باشندوں کے مصائب کو احترام کے ساتھ یاد کرتے ہوئے اپنےایک مشترکہ تاریخی کمیشن کے قیام اور دونوں ممالک کے آرکائیوز کو کھولنے کی تجویز کا اعادہ کرتا ہےتاکہ بغیر کسی تعصب کے 1915 کے واقعات جیسے تاریخ کے متنازعہ ابواب کا مطالعہ کیا جا سکے۔