کولن : جرمنی میں ترک مسلمانوں کے اکثریتی کولن میں نماز جمعہ کی اذان اسپیکروں کے ذریعے سنائی دی جا سکے گی۔
کولن شہر کے میئر ہینرت ریکر کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کیے گئے مطالبات پر اولین طور پر دو سالہ منصوبے کے دائرہ کار میں شہروں میں بعض اصولوں کے ماتحت لاوڈ اسپیکروں میں اذانوں کی آواز سنائی دے گی۔
آئینی لحاظ سے مذہبی آزادی کا حوالہ ددینے والے ریکر نے بتایا کہ مذکورہ منصوبہ "مذہبی عقیدے کو دو طرفہ طور پر قبول کیے جانے کا ایک اشارہ ” ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلمان عوام ہمارے شہر کا ایک جزو ہیں، ہمارے شہر میں گرجا گھروں کی گھنٹیوں کی گونگ کے ساتھ ساتھ اذان کی آواز کولن میں دیگر مذاہب کو بھی قدر و قیمت دینے اور یہ مقام کثیر الاثقافت ہونے کا مظہر ہے۔
مذہبی امور ترک اسلامی یونین ، اسلامی معاشرہ قومی نظریہ تنظیم، یورپی ترک اسلامی یونین کی طرح کی بڑی ترک شہری تنظیموں کے مرکزی دفاتر کولن میں واقع ہیں جو کہ نارتھ رین ویسی فالیا صوبے کا سب سے بڑا شہر ہے۔
جرمنی میں محض مذہبی امور ترک اسلامی یونین کے ماتحت 900 سے زائد مساجد قائم ہیں۔