انقرہ (پاک ترک نیوز)کرونا کے اثرات کم ہوتے ہی ترک معیشت میں تیزی سے بہتری آنا شروع ہو گئی ہے اور سالانہ اوسط کے حساب سے رواں سال 2021ء کی تیسری سہ ماہی میں گذشتہ سال کی اس سہ ماہی کے مقابلے میں 7 اعشاریہ 4 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ جبکہ ملک کے جی ڈی پی میں 2 اعشاریہ 7 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
منگل کے روز تیسری سہ ماہی کےجاری ہونے والے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ترکی کی معیشت میں نمایاں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے ۔ ترکش اسٹیٹس ٹیکل انسٹی ٹیوٹ(ترک اسٹیٹ) کے ڈیٹا کے مطابق سال کی زیر نظر سہ ماہی میں انتظامی و پیشہ ورانہ سروسزودیگر سہولتوں کی فراہمی کےشعبہ میں سالانہ کی بنیاد پر 25 اعشاریہ4 فیصد۔اطلاعات و مواصلات کے شعبہ میں 22 اعشاریہ 6 فیصد، بنیادی سہولتوں کے شعبہ میں 20 اعشاریہ 7 فیصد اورپراپرٹی و تعمیرات کے شعبہ میں 4 اعشاریہ 7 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
جبکہ دوسری طرف اسی سہ ماہی میں مالیاتی و انشورنس کے شعبہ میں 19 اعشاریہ9فیصد، زراعت میں 6اعشاریہ 7فیصد اور پیداواری شعبہ میں 5اعشاریہ 9فیصد کی کمی دیکھنے میں آئی۔تاہم ملک میں تیار کردہ مصنوعات کی رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں کل مالیت1 اعشاریہ9 کھرب لیرا (225ارب ڈالر) ریکارڈ کی گئی۔
مزید براں ترک حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے لئے سالانہ ترقی کے تخمینے میں ایک بار پھر ردوبدل کرتے ہوئے اب 9فیصد کی بجائے یہ شرح 10فیصد یا اس سے زیادہ رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اسی حوالے سے برطانوی ادارے رائیٹرز کے 15 بین الاقوامی شہرت کے حامل ماہرین معیشت کے سروے میں 5سے 11 فیصد تک سالانہ شرح ترقی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جسکی اوسط 7اعشاریہ 5فیصد نکلتی ہے۔