انقرہ (پاک ترک نیوز)
جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے کہا ہے کہ ترکیہ ایک ناگزیر شراکت دارہے اورکسی بھی دوسرے ملک کی نسبت جرمنی سے زیادہ قریب سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہارترکیہ کے اپنے پہلے سرکاری دورے سے قبل ایک بیان میں کیا۔ وہ آج جمعہ کے روز انقرہ پہنچ رہی ہیںجہاں وہ اپنے ترک ہم منصب مولود چاوش اولو سے ملاقات کریں گی۔بیرباک نے ترکی-جرمنی تعلقات میں انسانی جہت اور دونوں ممالک کے درمیان وسیع تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ وہ گرین پارٹی کی سابق رہنما ہیں جو جرمنی کی مرکزی بائیں بازو کی مخلوط حکومت میں جونیئر پارٹنر ہیں۔
انہوں نے جرمنی کی 30 لاکھ مضبوط ترک کمیونٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "لاکھوں لوگوں کے دل ہمارے دونوں ممالک کے لیے دھڑکتے ہیں۔”بیرباک نے کہا کہ انقرہ اور استنبول میں ترکی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ان کی بات چیت بنیادی طور پر روس یوکرین جنگ اور علاقائی سلامتی کے مسائل پر مرکوز ہوگی۔
اناج راہداری، نیٹو کی توسیع، توانائی کا بحران، کسٹم یونین کی تجدید اور دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، سماجی اور اقتصادی تعلقات بھی بیرباک کے دورہ ترکی کے دوران ایجنڈے میں شامل ہونے کی توقع ہے۔
جرمنی کے اعلیٰ سفارت کار نے دو طرفہ مسائل کے حل اور بحیرہ روم میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے نیٹو اتحادیوں ترکی اور یونان کے درمیان قریبی بات چیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو اتحادیوں اور یورپی شراکت داروں کے درمیان ہم آہنگی اس وقت سے زیادہ اہم کبھی نہیں تھی جب روس نہ صرف یوکرین کو ایک خود مختار ملک کے طور پر زیر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے بلکہ ہمارے اتحاد کو تقسیم کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔