ماسکو (پاک ترک نیوز)
صدر اردوان نے ترکیہ کو گیس سپلائی کا مرکز بنانے کی روسی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے اس سلسلے میں فوری طور پر مشاورت شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نےاس بات کا انکشاف گذشتہ رات یہاں پریس بریفینگ کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ترکی میں گیس کا مرکز بنانا ماسکو اور انقرہ دونوں کے مفادات کو پورا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام درحقیقت ماسکو اور انقرہ دونوں کے مفاد میں ہے۔ اس لیے اب تمام باریکیوں پر کام کیا جائے گا۔
پیسکوف نے مزید کہا کہ ترک سٹریم ایک اچھی طرح سے کام کرنے والا گیس سسٹم ہے۔تاہم ایک ہب کی تعمیر کے لیے، اس کی تعمیر کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے سے پہلے بہت سے سوالات کو حل کیا جانا چاہیے۔
بحیرہ بالٹک میں نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائنوں کے ساتھ ہونے والے حادثے کا حوالہ دیتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ روس ان واقعات کی حقیقت جاننے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ لیکن دوسر ی جانب سے سچائی تک پہنچنے کی خواہش نظر نہیں آ رہی۔پیسکوف نے کہا کہ نورڈ اسٹریمز کے حادثے کے بارے میں سچائی "ان یورپی ممالک میں بہت سے لوگوں کو یقیناً حیران کر دے گی اگر اسےظاہر کیا جائے اور اسے عام کیا جائے۔”
پیسکوف نے یوکرین کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ہمیشہ امن مذاکرات کے لیےتیار رہے ہیں، لیکن یوکرینی فریق کا موقف بدل گیا ہے، اس نے اسے قانون بنا دیا ہے کہ روس کے ساتھ امن مذاکرات کا امکان نہیں ہے۔
روس کے جزوی طور پر متحرک ہونے کے عمل میں خرابیوں کے بارے میں، پیسکوف نے کہا کہ "سبق سیکھے گئے ہیں” اور اب صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پوٹن اس بات کی نگرانی کر رہے ہیں کہ کس طرح متحرک ہو اجا رہا ہے۔جہاں تک متحرک ہونے کے عمل کے خاتمے کی تاریخ کا تعلق ہےتو وہ ابھی تک یہ نہیں جانتے۔
امریکی درخواست پر جرمنی اور اٹلی میں گرفتار کیے گئے روسیوں کے بارے میں پیسکوف نے کہا کہ روسی سفارت کار اپنے مفادات کے دفاع کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ "یقیناً، ہم روسی شہریوں کی اس طرح کی گرفتاریوں کے عمل کے خلاف ہیں اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔”