ترک صد ر رجب طیب اردوان نے سربین ہم منصب الیگزینڈر ووچک کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ انقرہ بوسنیا بحران کے حل کیلئے اپنی سفارتکاری کو مزید فعال کر رہاہے۔
اردوان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بوسنیا، ہرزیگوینا بحران پر قابو پانے کیلئے کام کرے۔
اردوان نے سربین ہم منصب سے ملاقات کے بعد نیوز کانفرنس کے دوران بوسنیا، ہرزیگوینا میں علیحدگی پسندی کے رجحانات کا حوالہ دیتے ہوئےمسئلے کے حل پر زور دیا۔
سربیا کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ بلغراد پڑوسی بوسنیا، ہرزیگوینا کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔
اس سے قبل البانیہ کے دورے کے دوران بھی اردوان کا کہنا تھا کہ بوسنیا ہرزیگوینا کے سرب عہدیدار، البانوی وزیراعظم ایڈی راما اور دیگر علاقائی حکام نے اس مسئلے پر انکی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔
سربیا، ترکی تعلقات عروج پر
اردوان نے یہ بھی کہا ہے کہ ترکی اور سربیا نے حال ہی میں پانے تجارتی حجم کو 2ارب ڈالر تک بڑھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کا اگلا ہدف 5 ارب ڈالر تک پہنچنا ہے۔
اس سے قبل، انقرہ میں سربیا کے سفیر نے بھی تجارتی اعداد و شمار کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ترکی اور سربیا کے درمیان تعلقات "تاریخی عروج” پر ہیں۔
زوران مارکووچ نے ملاقات سے قبل کہا کہ اردگان اور ووچک کے درمیان "انتہائی قریبی ور مخلصانہ تعلقات” نے "ہمارے دو طرفہ تعلقات کو تابناک، نتیجہ خیز اور باہمی طور پر فائدہ مند بنا دیا۔”