ترکی کے سفارتی ذرائع کے مطابق انقرہ اور دوحہ کے درمیان کابل ہوائی اڈے کیلئے ایک سیکیورٹی فریم ورک پر اتفاق ہوگیا ہے جبکہ مالی امداد سمیت دیگر پہلووٗ ں پر بات چیت جاری ہے۔
دونوں ممالک کابل ہوائی اڈے پر سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے ایک معاہدے پر پہنچ گئےہیں لیکن اسکے لیے طالبان حکومت کی جانب سے اجازت درکار ہوگی۔
ذرائع کے مطابق فریم ورک کے مطابق طالبان ائیرپورٹ کی بیرونی سیکیورٹی جبکہ اندرونی سیکیورٹی قطر اور ترکی فراہم کریں گے اگر انہیں ہوائی اڈہ چلانے کی اجازت ملتی ہے۔
ترکی اور قطری حکام کا ایک وفد رواں ہفتے کابل میں اس معاملے پر مذاکرات کر رہا ہے۔
قطر کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق طالبان وفد آئندہ ہفتے دوحہ کا دورہ کرے گا جس میں قطر اور ترکی کے ساتھ ہوائی اڈے کے آپریشن اور تنظام کے بارے میں مکمل بات چیت کی جائے گی۔
کابل کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ چاروں طرف سے خشکی میں گھرے ہوئے افغانستان کا بیرونی دنیا سے رابطے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
ترکی کی جانب سے کابل ہوائی اڈے کو چلانے کی خواہش کا اظہار گزشتہ برس اگست مین سقوط کابل کی فوری بعد کیا گیا تھا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق متحدہ عرب امارات نے بھی کابل ہوائی اڈے کو فعال کرنے کیلئے کردار ادا کرنے کیلئے طالبان سے مذاکرات کیے۔