انقرہ (پاک ترک نیوز ) ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ فون پر یوکرین کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔
روس کے یوکرین کے حملے کے بعدیہ ٹیلی فونک رابطہ انتہائی اہم سمجھا جارہا ہے کیونکہ ترکی نے جنگ روکنے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی جس کا دونوں ممالک نے خیرمقدم کیا تھا اور اس سلسلے میں ترک صدر طیب ایردوان نے یوکرین کا دورہ بھی کیا تھااور روسی صدر پیوٹن نے بیجنگ میں سرمائی اولمپکس کے بعد ترکی کے دورے کی پیشکش بھی قبول کی تھی ۔ گزشتہ روز ہی یوکرینی صدر نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ ترکی اور آذربائیجان، روس سے مذاکرات شروع کرنے کے لیے مدد کریں گے ۔
اس پس منظر میں ترکی اور روس کے وزرائے خارجہ میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ۔ جس میں ممکنہ جنگ بندی اور شہریوں کے انخلاء کے بارے میں میولوت کاووش اوغلو اور سرگئی لاوروف میں تبادلہ خیال کیا گیا ۔
ترکی ، یوکرین پر روسی حملے کو ناقابل قبول قرار دے چکا ہے اور کوشش کررہا ہے کہ خطے میں جنگ کو مزید پھیلنے سے روکا جائے ۔
دوسری جانب امریکا اور یورپی ممالک نے روس پر مالی پابندیاں عائد کردی ہیں ۔ یورپی یونین نے بھی روسی فضائی کمپنیوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے اور روسی سرکاری میڈیا پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔