ترک حکومت بڑی اپوزیشن جماعت پر پابندی کے لئے عدالت پہنچ گئی

انقرہ: ترک حکومت نے پارلیمنٹ کی بڑی اپوزیشن جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر پابندی کے لئے عدالت میں پٹیشن جمع کروا دی ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعت کے کُرد دہشت گرد تنظیم (پی کے کے) کے ساتھ قریبی رابطے ہیں۔

یہ ایک غیر جمہوری سیاسی جماعت ہے جو ترک قوم کے اتحاد اور ترکی کی بحیثیت ایک متحد ریاست کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ترکی کی وزارت اطلاعات کے ترجمان فرحتین آلتون نے کہا ہے کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) دہشت گردوں کے ساتھ نہ صرف ہمدردی رکھتی ہے بلکہ اس کے کرد دہشت گردوں کے ساتھ قریبی رابطے ہیں۔

امریکہ اور یورپین یونین نے بھی کرد دہشت گرد تنظیم پی کے کے کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے۔فرحتین آلتون نے کہا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اور ترجمان اپنے بیانات اور عمل سے یہ ثابت کرتے ہیں کہ وہ کرد دہشت گرد تنظیم پی کے کے کا ایک سیاسی ونگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ عدالت پر منحصر ہے کہ وہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر پابندی عائد کرے یا اس کے لئے کوئی دوسری سزا تجویز کرے۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے کہا کہ وہ ترکی کے نظام انصاف کا احترام کریں اور عدالتی کارروائی پر تبصروں سے گریز کریں۔

حالیہ کچھ عرصے میں ترکی کی کئی سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی پر دہشت گردوں کی پشت پناہی اور ان کے لئے ہمدردی رکھنے پر پابندی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ اس سیاسی جماعت کے کئی سیاسی رہنماؤں کو عدالتوں سے دہشت گردوں سے تعلق پر سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں۔

ترک سیاسی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کُرد دہشت گرد تنظیم پی کے کے کا سیاسی چہرہ ہے جس کو سامنے رکھتے ہوئے دہشت گرد اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ترک آئین کے مطابق کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کا فیصلہ ترکی کی آئینی عدالت کرتی ہے۔ اگر ترک سپریم کورٹ کے چیف پبلک پراسیکیوٹر آئینی عدالت میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی کی درخواست دائر کرے تو عدالت اس کیس کی سماعت کرنے کی مجاز ہے۔

bancourtgovtturkey