انقرہ (پاک ترک نیوز) ترک خفیہ ایجنسی MIT نے عراقی علاقے سنجار میں آپریشن کر کے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی سرغنہ فاطمہ اونور کو غیر فعال کر دیا ہے۔
دہشتگرد فاطمہ اونور، خاص طور پر عراق کے علاقے سلیمانیہ اور دیگر دیہی علاقوں میں، سکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملّوث رہی۔دہشت گرد کو قندیل سے خفیہ ذمہ داری سونپ کر سنجار بھیج دیا گیا جہاں وہ اپنی خفیہ کاروائیوں کو پوشیدہ رکھنے کے لئے مالیات کے شعبے سے منسلک رہی۔
فاطمہ اونور نے 1990 کی دہائی میں انگلینڈ سے دہشت گرد تنظیم میں شرکت کی اور سالوں تک تنظیم کے مسلح وِنگ میں کاروائیاں کرتی رہی۔2016 میں اسے تنظیم کے خبر رسانی شعبے NLP کا منتظم بنا دیا گیا۔ اونور نے دہشت گردوں کو خبر رسانی کی تربیت بھی دی۔
ثبوت و شواہد کی تفصیلی کاروائی مکمل ہونے کے بعد ترکیہ خفیہ ایجنسی MITنے سنجار میں آپریشن کر کے دہشتگرد فاطمہ اونور کو غیر فعال بنا دیا ہے۔