انقرہ (پاک ترک نیوز)امریکا سمیت 10 یورپی ممالک کے سفیروں نے ترکی سے معافی مانگ لی ،، جس پر ترک صدر رجب طیب اردوان نے ان کو کو ملک سے نکالنےکا فیصلہ واپس لے لیا ۔
کابینہ ارکان سے ملاقات کے دورا ن اظہار خیال کرتے ہوئے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی کے اندرون معاملات میں مداخلت کرنے ولاے 10 ممالک کے سفیروں کو سبق مل گیا ہے۔ امید ہےوہ اب محتاط رہیں گے۔
امریکا سمیت دس یورپی ممالک کے سفیروں نے مشترکہ طور پر بغاوت اور کرپشن کیس میں سزایافتہ ترک تاجر عثمان کوالہ کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور اسے انسانی حقوق کا کارکن قرار دیا تھا ۔
دس طاقت ور ممالک کے سفیروں کے تحریری مطالبے پر ترک صدر رجب طیب ایردوان نے سخت ردعمل کا اظہار کیا اور وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ ان تمام سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کردیا جائے ۔
غیرملکی میڈیا نے اس صورتحال کو ترکی کے لیے سنگین قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ ترک صدر کے اس فیصلے کو وزراء نے قریبی اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ کشیدگی کے سبب ممکنہ معاشی خطرات سےآگاہ کیا تھا۔
لیکن رجب طیب ایردوان کے سخت فیصلے کے صرف تین روز بعد امریکا سمیت دس یورپی ممالک کے ناپسندیدہ سفیروں نے معافی مانگ لی اور اب انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ آئندہ سے ترکی کے اندرونی معاملات پر بیان جاری نہیں کریں گے ۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے امریکا ، کینیڈا، فرانس، ڈنمارک، فن لینڈ، ہالینڈ، نیوزی لینڈ، ناروے اور سویڈن کے سفیروں کو ملک بدر کرنے کا حکم دیا تھا ۔