ماسکو(پاک ترک نیوز)
روس اور ترکیہ کے صدور ولادیمیر پوٹن اور رجب طیب اردوان نے دونوں ممالک کے تجارتی ٹرن اوور اور توانائی کے منصوبوں میں ریکارڈ اضافہ، اناج کے معاہدے اور شام کے تصفیے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
کریملن کی پریس سروس کےپیر کے روز جاری ہونے والے بیان کے مطابق مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر تجارتی ٹرن اوور میں ریکارڈ اضافہ پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ توانائی کے مشترکہ منصوبوں خصوصاً گیس کے شعبے میں منصوبوں کے فوائد پر زور دیا گیا۔ دونوں راہنماؤں نے استنبول میں گزپروم کے چیئرمین الیکسی ملر کی حالیہ بات چیت کے تناظر میں ترکیہ کی سرزمین پر ایک علاقائی گیس حب کے قیام کے اقدام پر خیالات کا تبادلہ کیا۔
رہنماؤں نے بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے یوکرائنی اناج کی فراہمی اور روسی زرعی مصنوعات اور کھادوں کی برآمد سے متعلق 22 جولائی کے استنبول معاہدوں پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ راہنماؤں نے اتفاق کیا کہ یہ معاہدہ جامع ہے، جس کے لیے روس سے متعلقہ سپلائی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کی ضرورت ہے تاکہ سب سے زیادہ ضرورت مند ممالک کے مطالبات کو پورا کیا جا سکے۔ فون کال کے دوران ولادیمیر پوٹن نے یوکرین کے ارد گرد کی صورت حال کے بارے میںروسی نکتہ نظر سے اپنے ترک ہم منصب کو آگاہ کیا۔
دریں اثناپوٹن اور اردوان نے 2019 میں دستخط کیے گئے روسی ترک مفاہمت کی یادداشت کی شقوں کی پابندی کے تناظر میں شام کے تصفیے کے معاملےپر بھی تبادلہ خیال کیا۔جس کے دوران صدر اردوان نے روس کی جانب سے شمالی شام میں ترک سرحد کے ساتھ قائم دہشتگرد تنظیم پی کے کے اور اسکی شامی شاخ وائی پی جی کے انخلا کے وعدے پر فوری عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ۔ ترکیہ کے ان علاقوں میں زمینی فوجی آپریشن کے حوالے سے ترکی کے عزم کا اعادہ کیا۔